نیوزی لینڈ کا مخالف داعش کارروائیوں میں حصہ لینے کا اعلان

ویلنگٹن۔ 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم جان کے نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں غیر لڑاکا کارروائیوں میں شرکت کیلئے ان کے فوجی عراق جائیں گے۔ یہ دستے عراقی فوج کی دولت اسلامیہ ‘داعش’ کے خلاف لڑنے کی استعداد کو بڑھانے میں مدد کریں گے۔ نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کے مطابق ان کے 140 فوجی مقامی سیکیورٹی اہلکاروں کی ماہ مئی سے پس پردہ مدد و رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیں گے۔ عراق نے بین الاقوامی برداری سے اپنی فوج کی داعش کے خلاف جنگی صلاحیت میں بہتری کیلئے مدد کی درخواست کی تھی، جس کے جواب میں میں نیوزی لینڈ کا حالیہ اعلان سامنے آیا ہے۔پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جان کے کا کہنا تھا کہ ہمیں عراق کیلئے جنگ نہیں لڑنا

اور نہ ہی عراق نے ہم سے ایسا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فوج عراقی فوج کی داعش کے خلاف لڑنے کی استعداد کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔ نیوزی لینڈ کا عراق ،فوج بھیجنے کا فیصلہ آسان نہیں مگر درست فیصلہ ہے۔ ان کا ملک داعش کیخلاف نبرد آزما 62 ملکوں پر مشتمل عالمی اتحاد کا حصہ ہے۔ یرغمالیوں کے سرقلم، زندہ جلانے اور سنگساری کیلئے بدنام تنظیم داعش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم نے کہا کہ نام نہاد دولت اسلامیہ کے تمام اقدامات بربریت ہیں۔ ہم، حق کی خاطر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔انہوں نے بتایا کہ نیوزی لینڈ کی فوج شمالی بغداد میں تاجی فوجی بیس پر خدمات سرانجام دینے والی آسٹریلیائی فوجی دستوں کیساتھ ہی شریک رہے گی۔ ابتدائی طور ہمارے دستے 9 ماہ کیلئے عراق میں رہیں گے، تاہم اس مدت میں صرف دو برس تک کی توسیع کی جا سکے گی۔