نیا پل ، افضل گنج اور دیگر علاقوں میں غیر مجاز پارکنگ

جی ایچ ایم سی ، محکمہ ٹریفک پولیس خواب غفلت میں ، عوام کی جیب پر پارکنگ مافیا کا ڈاکہ
حیدرآباد۔31مئی(سیاست نیوز) پارکنگ مافیا کو شہر میں مصروفیت بڑھنے کا بہانہ چاہئے اور اس مافیا کو سیاسی سرپرستی حاصل ہونے کے سبب وہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتا بلکہ غیر مجاز پارکنگ فیس کی وصولی کے ذریعہ عوام سے لاکھوں بلکہ کروڑوں روپئے وصول کرلئے جاتے ہیں لیکن اس کے متعلق کوئی شکایات نہیں کی جاتیں اور نہ ہی شکایت کرنے پر محکمہ پولیس یا بلدیہ کی جانب سے کوئی کاروائی کی جاتی ہے کیونکہ اس مافیا کو حاصل سیاسی سرپرستی میں عوام کو لوٹا جا تا ہے۔شہر کے مختلف مصروف بازاروں میں غیر مجاز افراد ہاتھوں میں پارکنگ ٹکٹ لئے کھڑے نظر آئیں گے جو باضابطہ گاڑی پارک کرنے پر آپ سے 10روپئے وصول کریں گے لیکن آپ کے دیئے ہوئے دس روپئے کوئی سرکاری خزانہ میں نہیں جا رہے ہیں بلکہ وہ اس پارکنگ مافیا کا حصہ ہے جو غیر مجاز پارکنگ فیس وصول کرتے ہوئے دولت بٹور رہا ہے۔ پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں مصروف تجارتی علاقوں کے قریب سرکاری سڑکوں پر گاڑی کھڑی کرنے کیلئے جب حکومت ‘ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد یا محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے کوئی پارکنگ فیس نہیں لی جاتی تو غیر مجاز افراد کس طرح پارکنگ فیس وصول کرسکتے ہیں اور محکمہ پولیس کی انٹیلجنس کیا کر رہی ہے جبکہ برسر عام شہروں کو لوٹا جا رہا ہے۔ پارکنگ کیلئے 10روپئے کی ادائیگی کے معاملہ میں کوئی موٹر سیکل راں ٹکٹ جاری کرنے والے سے الجھتا نہیں ہے بلکہ 10روپئے ادا کرتے ہوئے پارکنگ حاصل کرنے میں بہتری سمجھتا ہے اور صرف پرانے شہر کے علاقہ نیا پل‘ افضل گنج کے اطراف و اکناف میں یومیہ 1لاکھ سے زائد گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ پولیس کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ مقامی عہدیداروں سے بہتر تعلقات کے سبب معاملہ فہمی ہو جاتی ہے جس کے سبب یہ لوٹ کھسوٹ کا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔ دونوں شہروں کے اہم مرکزی مقامات پر محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے مفت پارکنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود شہر کے کئی مقامات پر پارکنگ مافیا کی جانب سے رمضان المبارک کے خصوصی سیل کے اطراف و اکناف کے علاقو ںمیں پارکنگ فیس وصول کی جا رہی ہے اور خریداری کیلئے پہنچنے والوں کو بالواسطہ طور پر لوٹا جا رہا ہے ۔ کل ہند صنعتی نمائش کے دوران بھی پارکنگ مافیا سرگرم ہوتے ہوئے سرکاری سڑکوں پر کھڑی کی جانے والی گاڑیوں سے فیس وصول کیا کرتے تھے لیکن گذشتہ دو برسوں کے دوران محکمہ پولیس کی جانب سے اختیار کردہ سختی کے سبب حالات میں سدھار آیا ہے لیکن پرانے شہر میں تیزی سے پارکنگ مافیا فروغ حاصل کرنے لگا ہے لیکن اس پر کنٹرول حاصل کرنا ناگزیر ہے ۔گاڑی پارک کرنے کے لئے فیس ادا کرنے سے انکار کرنے والوں سے اس مافیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان الجھ پڑتے ہیں اور ان الجھنے والوں کی جانب سے کی جانیو الی شکایت کی کوئی سماعت نہیں ہوتی کیونکہ پارکنگ مافیا کو سیاسی مدد حاصل ہوجاتی ہے۔