چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو پر وائی ایس آر کانگریس قائد ستیہ نارائنا کی تنقید
حیدرآباد ۔ 14 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : سینئیر قائد وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر بی ستیہ نارائنا نے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ ریاست کے لیے خصوصی موقف دینے چندرا بابو نائیڈو مطالبہ کرنے کے موقف میں ہی نہیں ہیں ۔ پارٹی ہیڈکوارٹرس میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ستیہ نارائنا نے کہا کہ ماحولیاتی منظوریاں اور دیگر تمام ذمہ داریاں مکمل کرتے ہوئے پولاورم پراجکٹ کی تعمیر کرنے کا مرکزی حکومت اعلان کرنے کے باوجود محض کمیشنوں کے حصول کے لیے حکومت آندھرا پردیش پر ایسا کرنے سے منع کرنے کا الزام عائد کیا اور سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولاورم پراجکٹ کے لیے ریاست آندھرا پردیش کے خصوصی موقف کا مطالبہ کرنے سے گریز کیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوٹ کے عوض ووٹ معاملہ میں اہم ملزم کی حیثیت رکھنے والے نائیڈو نے اس معاملہ سے راحت حاصل کرنے کے لیے ریاستی مفادات کو ریاست تلنگانہ کے ہاں گروی ( رہن ) رکھدیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر تعجب و حیرت کا اظہار کیا کہ ’ کاپرڈیم سے ہی پولاورم پراجکٹ کو مکمل کرلیا جاسکے گا ۔ قائد وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے مزید کہا کہ راجدھانی کی تعمیر سے متعلق سوئس چیلنج کے طریقہ کار میں حکومت کے 42 فیصد حصہ کے منجملہ 12 ہزار کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے ۔ جب کہ سنگاپور کمپنی کا 58 فیصد حصہ رہنے کے باوجود تمام تر بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر عائد ہونے والے مصارف ریاستی حکومت کی جانب سے برداشت کرنا چوری و سرقہ کا ایک ثبوت ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 14 ویں فینانس کمیشن کی جانب سے سفارش کردہ فنڈز ہی خصوصی پیاکیج کے تحت دئیے جارہے ہیں ۔ لیکن اس سے زیادہ اور کچھ رقومات نہیں دئیے جارہے ہیں ۔۔
دفاعی صنعتوں کے قیام کے لیے وشاکھا پٹنم موزوں مقام
کنونشن سے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کا خطاب
حیدرآباد ۔ 14 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست آندھرا پردیش کا شہر وشاکھا پٹنم ملک کا انتہائی خوبصورت شہر ہے اور سیاحتی شعبہ کی مزید ترقی کے لیے ریاست آندھرا پردیش انتہائی موزوں ریاست تصور ہوگی ۔ آج یہاں وشاکھا پٹنم میں ’ دفاعی شعبوں کی صنعتوں کے قیام کے لیے آندھرا پردیش میں مواقع ‘ کے موضوع پر منعقدہ کنونشن میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے مذکورہ اظہار خیال کیا اور بتایا کہ وشاکھا پٹنم سے تعلق رکھنے والے و دیگر افراد جو کہ دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم ہیں ۔ دفاعی شعبہ میں روس کافی طاقتور و مستحکم ہے اور ہند ۔ روس ممالک کے مابین تعلقات بھی کافی خوشگوار و مستحکم ومضبوط پائے جاتے ہیں ۔ علاوہ ازیں ہند ۔ روس ممالک کے مابین زبردست دوستانہ تعلقات اور دوستانہ ماحول پایا جاتا ہے ۔ جب کہ فنی استعمال میں بھی روس کافی آگے ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت آندھرا پردیش وشاکھا پٹنم شہر کو مزید ترقی دیتے ہوئے اس شہر کی خوبصورتی میں زبردست اضافہ کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں کیوں کہ وشاکھا پٹنم میں عالمی معیار کا پورٹ ( بندرگاہ ) پایا جاتا ہے ۔ جہاں سے کئی ممالک کو ’ شپس ‘ (SHIPS) کی حمل و نقل پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وشاکھاپٹنم پورٹ پر عوام کے لیے کافی عصری سہولتیں فراہم ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں وشاکھاپٹنم پورٹ سے ہی اپنی تمام تر اشیاء کو دیگر مقامات تک بہ آسانی پہونچانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے مائیکرو سافٹ چیف ایکزیکٹیو آفیسر مسٹر ستیہ نادنیڈلہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ستیہ نادنیڈلہ تلگو ریاست کے ہی سپوت ہیں ۔ انہوں نے ملک گیر سطح پر شہرت پائی ہے بلکہ تلگو ریاست کا وقار اونچا کیا ہے ۔ چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے مزید کہا کہ حکومت آندھرا پردیش ریاست کو برقی کٹوتی نہ رہنے والی ریاست بنانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔۔