حقیقی والدین کا پتہ چلانے ڈی این اے ٹسٹ کا حکم ، گورنمنٹ ہاسپٹل اسٹاف میں الجھن
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اگست : ( پی ٹی آئی ) : کوٹھی گورنمنٹ ہاسپٹل میں مولود ایک لڑکے پر دو خاندانوں نے اپنا دعویٰ کیا ہے ۔ ایک جوڑے نے الزام عائد کیا کہ انہیں لڑکا پیدا ہوا تھا اور اسٹاف نے اس بچہ کو بدلتے ہوئے انہیں لڑکی حوالہ کیا ۔ اس تنازعہ کے نتیجہ میں حکام نے حقیقی ماں باپ کا یقینی طور پر پتہ چلانے کے لیے ڈی این اے معائنہ کروانے کا حکم دیا ہے ۔ سلطان بازار پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر پی شیوا شنکر کے مطابق ایک شخص شترو بابو نے شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس کی بیوی رجیتا کو لڑکا پیدا ہوا تھا لیکن ہاسپٹل اسٹاف نے نومولود کو تبدیل کرتے ہوئے انہیں لڑکے کے بجائے لڑکی حوالہ کیا لیکن دواخانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ رجیتا کو بیٹی پیدا ہوئی تھی اور تقریبا چار منٹ کے فرق سے ایک دوسری عورت ( رما دیوی ) کو لڑکا پیدا ہوا تھا ۔ ان دونوں عورتوں کو ( آپریشن کے ذریعہ ) زچگی کرانے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ الجھن اس وقت پیدا ہوئی جب اسٹاف نے رما دیوی کو اس کا نومولود بیٹا دکھانے کے لیے طلب کیا ۔ اس دوران رجیتا کے افراد خاندان وہاں پہونچ گئے اور لڑکے کو اٹھا لے گئے ۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ ’ ہم نے رجیتا کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ لڑکی کو جنم دی ہے ۔ لیکن وہ یہ بات سننے کے لیے تیار نہیں تھی ۔ چنانچہ اب ڈی این اے ٹسٹ ہی اس تنازعہ کا واحد حل ہے ۔ ‘ تلنگانہ اسٹیٹ فارنسک لیبارٹری ڈی این اے معائنہ کرے گی ۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ ’ فارنسک سائنس لیبارٹری کے عہدیدار ، ڈی این اے ٹسٹ کے لیے آج تمام متعلقہ افراد کے خون کے نمونے حاصل کریں گے اور دو دن میں نتائج موصول ہوجائیں گے ‘ ۔ اس دوران کوٹھی گورنمنٹ ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ وی رتنا کمار نے کہا کہ دونوں نومولود کی صحت بالکل ٹھیک ہے ۔ ہم انہیں غذا پہونچا رہے ہیں اور بہتر نگہداشت کی جارہی ہے ۔ رما دیوی نے اس ضمن میں پولیس شکایت درج نہیں کروائی ہے ۔۔