تاشقند ؍ نئی دہلی ۔ 7 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزرائے اعظم ہندوستان و پاکستان 10 جولائی کو روس کے شہر اوفا میں مل سکتے ہیں جہاں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی اپنے پاکستانی ہم منصب سے شاید پھر یہ مطالبہ کریں گے کہ 1993 کے ممبئی بم حملوں کے لیے مطلوب انڈر ورلڈ کے سرغنہ داؤد ابراہیم کو ہندوستان کے سپرد کر دیا جائے، لیکن اس مرتبہ نواز شریف ہمیشہ کی طرح یہ تو کہیں گے ہی کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں نہیں ہیں، لیکن ساتھ ہی انہیں یہ کہنے کا بھی موقع ملے گا کہ جب داؤد ابراہیم خود ہندوستان آنا چاہتے ہیں تو آپ آنے نہیں دیتے، اور جب بھی میں نظر آتا ہوں تو تقاضہ دوبارہ شروع کر دیتے ہیں!دراصل ٹائمز آف انڈیا نے یہ انکشاف کیا ہے کہ داؤد ابراہیم اور ان کے معتمد چھوٹا شکیل نے 1990 کے عشرے میں خود کو ہندوستانی حکام کے سپرد کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن حکومت نے ان کی تجویز مسترد کر دی۔یہ بات خود چھوٹا شکیل نے اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی ہے۔سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل اور بی جے پی کے سابق وزیر قانون رام جیٹھ ملانی نے اس بات کی تصدیق کی ہے، اور شرد پوار نے بھی جو اس وقت مہاراشٹرا کے وزیر اعلی تھے۔