اسلام آباد 29 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو نا اہل قرار دینے سے متعلق ایک درخواست پر پاکستان سپریم کورٹ میں 8 ڈسمبر کو سماعت ہوگی ۔ نواز شریف پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ سے غلط بیانی کی ہے ۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایک وسیع تر سات رکنی بنچ چیف جسٹس نصیر الملک کی قیادت میں قائم کی گئی ہے جو ایک وکیل گوہر نواز سندھو ‘ پاکستان مسلم لیگ قائد لیڈر چودھری شجاعت اور پاکستان تحریک انصاف کے اسحاق خاں خاکوانی کی درخواست کی سماعت کریگی ۔ ویسع تر بنچ 10 نومبر کو جاری رکدہ سہ رکنی بنچ کے احکام کی مطابقت میں تشکیل دی گئی ہے ۔ درخواست گذاروں کا ادعا ہے کہ نواز شریف نے 29 اگسٹ کو پارلیمنٹ میں ایک غلط بیان دیا ہے ۔ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں ایک پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اس وقت کے فوجی سربراہ سے حکومت اور احتجاجی قائدین کے مابین کشیدگی کو کم کرنے مدد نہیں مانگی تھی ۔ یہ احتجاجی قائدین نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ پاکستانی فوج نے تاہم ایک بیان جاری کرتے ہوئے نواز شریف کے بیان کی نفی کی ہے اور کہا کہ انہوں نے در اصل اس وقت کے فوج کے سربراہ سے مدد طلب کی تھی ۔ درخواست گذاروں کا کہنا ہے کہ دستور کے دفعہ 62 اور 63 کے تحت پارلیمنٹ سے غلط بیانی کی پاداش میں نواز شریف کو نا اہل قرار دیا جانا چاہئے ۔