نئی دہلی 27 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ اٹھانے پر وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ ان کی یہ تقریر پاکستانی فوج کے احساسات کا چربہ ہے کیونکہ فی الحال پاکستانی حکومت اور وزیر اعظم کو اسلام آباد میں عوام کے احتجاج کا سامنا ہے ۔ کانگریس نے اپنے رد عمل میں کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کو یہ ذیب نہیں دیتا کہ وہ باہمی مسائل کو بین الاقوامی فورمس میں اٹھائے ۔ پارٹی نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اور اس پر کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی ۔ پارٹی ترجمان آنند شرما نے وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر کو پاکستانی فوج کے احساسات کی ترجمان قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ میں یہ مسئلہ اٹھایا جانا قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کیلئے یہ درست نہیں تھا کہ وہ باہمی مسئلہ اٹھانے کیلئے بین الاقوامی فورم کا استعمال کرتے ۔ یہ مسئلہ صرف ہندوستان اور پاکستان سے متعلق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوجاتا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی اس تقریر پر پاکستانی فوج کا اثر تھا ۔ وہ ایسا بیان صرف اس لئے دے رہے تھے کیونکہ اسلام آباد میں ان کی حکومت اور خود وزیر اعظم کے خلاف زبردست احتجاج چل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس پر کسی طرح کی بات چیت نہیں ہوسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فکر صرف پاکستان مقبوضہ کشمیر کی ہے جہاں عوام کو آزادی حاصل نہیں ہے ۔ انہیں اپنے بنیادی حقوق تک نہیں مل پاتے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور جموںو کشمیر کے عوام نے اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے پوری آزادی کے ساتھ اپنے احساسات کا اظہار کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عوام اپنی مرضی سے حکومت منتخب کرتے ہیں اور اپنی مرضی سے حکومت کو بیدخل بھی کرتے ہیں لیکن یہ آزادی پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حاصل نہیں ہے ۔