نواز اور شہباز شریف کیخلاف بدعنوانیوں کے نئے معاملات

اسلام آباد ۔ 28 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی انسداد بدعنوانی مجلس نے سابق وزیراعظم نواز شریف اوران کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کے خلاف بدعنوانی معاملہ درج کرنے کی اجازت دی ہے۔ قومی احتسابی بیورو  کے صدرنشین جاوید اقبال نے عاملہ کے ایک اجلاس کے دوران کیس کے رجسٹریشن کی اجازت دی۔ دریں اثناء NAB عہدیداروں نے کہا کہ یہ معاملہ قومی خزانے کے مبینہ 120 ملین روپوں کے خسارہ کا ہے جو دراصل 2000ء میں رائیوند سے شریف خاندان کے مکان تک دورخی راستے کی تعمیر پر خرچ کئے گئے جو لاہور کے مضافاتی علاقہ جاتی عمرہ میں واقع ہے۔ البتہ شریف برادران نے اب تک ان نئے الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ دوسری طرف نواز شریف، ان کے دونوں بیٹے حسن، حسین، بیٹی مریم اور داماد صفدر کو پہلے ہیNAB کے تین کیسوں کا سامنا ہے جو ان کے خلاف ماہ ستمبر میں دائر کئے گئے تھے۔ سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلہ کے بعد جب یہ توثیق ہوگئی کہ نواز شریف پناما پیپرس معاملہ میں ملوث ہیں تو انہیں بالآخر اپنے عہدہ سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔ تاہم حیرت انگیز بات یہ ہیکہ نئے معاملہ میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی قصوروار ٹھہرایا گیا ہے جن کے بارے میں یہ تک کہا جارہا تھا کہ موصوف پاکستان کے مستقبل کے وزیراعظم ہیں۔