نئی دہلی۔ 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب میں غیرقانونی ورکرس کے خلاف متعارف کردہ ’’نطاقہ پالیسی‘‘ کے مثبت اثرات اب ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ نائب وزیر برائے غیرملکی اطلاعات عبدالعزیز بن سلامہ نے آج یہاں ایک پروگرام کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کے نتیجہ میں قانونی طور پر مقیم تارکین وطن خود کو مطمئن محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراصل غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی اور انہیں متعلقہ ملک واپس بھیجنے کیلئے یہ پالیسی متعارف کی گئی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ایسے بیرونی شہری جن کے پاس کارآمد دستاویزات ہوں، انہیں کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں ہے اور وہ ملک میں مستحقہ فوائد سے فیضیاب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس پالیسی کا ایک اور مقصد مقامی سعودی شہریوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
عبدالعزیز بن سلامہ نے اس قانون کے بارے میں ہندوستان کے اندیشوں کا ازالہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی غیرملکی شہریوں کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ سعودی حکومت ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکنہ کوشش کرے گی۔ عبدالعزیز بن سلامہ اس وقت ولیعہدسلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ وفد میں شامل ہیں جو ہندوستان کے دورہ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے غیرقانونی تارکین وطن ، منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد مل رہی ہے۔ سعودی عرب میں فی الحال 28 لاکھ 80 ہزار ہندوستانی شہری قانونی طور پر برسرروزگار ہیں جبکہ تقریبا ًایک لاکھ 41 ہزار غیرقانونی ہندوستانی تارکین وطن واپس ہوگئے۔