عظیم اتحاد میں شامل تلگو دیشم ، سی پی آئی اور ٹی جے ایس کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : عظیم اتحاد میں شامل تینوں جماعتوں تلگو دیشم ۔ سی پی آئی اور ٹی جے ایس کے قائدین نے آج ملاقات کی ۔ اس موقع پر نشستوں کی تقسیم ، امیدواروں کے اعلان اور انتخابی مہم چلانے کی حکمت عملی کا جائزہ لیا ۔ کانگریس پر بنائے جانے والے دباؤ پر غور کیا ۔ اس اجلاس میں تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام ، تلنگانہ تلگو دیشم کے صدر ایل رمنا اور تلنگانہ سی پی آئی کے سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی کے علاوہ دوسرے قائدین نے شرکت کی ۔ نشستوں کی تقسیم پر جلد از جلد فیصلہ کرنے کے لیے کانگریس پر دباؤ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں غور کیا گیا کہ دیڑھ ماہ قبل امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے ٹی آر ایس انتخابی مہم چلا رہی ہے ۔ عظیم اتحاد میں نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ نہ ہونے سے انتخابی مہم چلانے میں پیچھے ہوجانے کا ان تینوں جماعتوں میں احساس پایا جاتا ہے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی جے ایس کے سربراہ پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ انتخابی مفاہمت پر جلد از جلد فیصلہ کرنے کے لیے کانگریس سے نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ظالم ٹی آر ایس کو اقتدار سے بیدخل کرنے کے لیے عظیم اتحاد تشکیل دیا جارہا ہے ۔ حلیف جماعتوں میں کانگریس پارٹی بڑے بھائی کا رول ادا کررہی ہے ۔ علحدہ علحدہ انتخابی مہم چلانے کے بجائے عظیم اتحاد کی جانب سے مشترکہ انتخابی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ پروفیسر کودنڈا رام نے امید کا اظہار کیا کہ بہت جلد کانگریس کی جانب سے مثبت پیشرفت ہوگی ۔ تلنگانہ تلگو دیشم کے صدر ایل رمنا نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد تلنگانہ کے عوام نے ٹی آر ایس کو اقتدار حوالے کیا تھا ۔ کے سی آر کے خاندانی راج میں 5 ہزار کرور روپئے لوٹ لینے کا الزام عائد کیا ۔ نیرلہ کے متاثرین پر دباؤ ڈال کر کے ٹی آر کا کوئی رول نہ ہونے کی زبردستی وضاحت کرائی جارہی ہے ۔ تلنگانہ میں تشکیل دئیے جانے والے عظیم اتحاد کی قومی سطح پر اہمیت ہونے کا ایل رمنا نے دعویٰ کیا ہے ۔ تلنگانہ سی پی آئی کے سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ اجلاس میں عظیم اتحاد کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر غور کیا گیا ۔ اس کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہے ۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے اور دستوری فرائض سے پہلوتہی کرنے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا ۔ عظیم اتحاد کا مشترکہ اقل ترین ایجنڈا ہوگا اور ہمارا منشور عوامی منشور ہونے کی بھی توقع کا اظہار کیا ۔۔