نریندر مودی ’ تلنگانہ دشمن ‘ کے سی آر کی سخت تنقید

لمحہ آخر تک تشکیل تلنگانہ کو روکنے کی کوشش کا الزام ، صدرٹی آر ایس نے محاذ کھول دیا

حیدرآباد۔/24اپریل، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ نے کانگریس پارٹی کے بعد اب تلگودیشم۔ بی جے پی اتحاد کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کو مخالف تلنگانہ قرار دیتے ہوئے مودی کی جانب سے ان پر کی گئی تنقید کا جواب دیا۔ نظام آباد اور میدک میں آج پارٹی کی انتخابی مہم کے طور پر مختلف جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے نریندر مودی اور چندرا بابو نائیڈو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ نظام آباد اور میدک میں تلگودیشم ۔ بی جے پی اتحاد کے سبب ٹی آر ایس کی کامیابی کے امکانات متاثر ہونے کی اطلاعات کے دوران بتایا جاتا ہے کہ کے سی آر نے مودی پر راست حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ’’ تلنگانہ دشمن‘‘ ہیں اور انہوں نے آخری لمحہ تک بھی تشکیل تلنگانہ کو روکنے کی کوشش کی۔انہوں نے نریندر مودی کے اس ریمارک پر بھی تنقید کی جس میں انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم پر بھارت ماتا نے آنسو بہائے اور کانگریس نے ماں کو ہلاک کرتے ہوئے بچہ کو جنم دیا ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل میں بھارت ماتا کا آشیرواد شامل ہے۔ انہوں نے نریندر مودی سے مفاہمت پر چندرا بابو نائیڈو پر تنقید کی اور کہا کہ کل تک بی جے پی سے دوری اختیار کرنے کا وعدہ کرنے والے نائیڈو نے انتخابی فائدہ کیلئے بی جے پی سے مفاہمت کرلی۔ واضح رہے کہ اپنے حالیہ دورہ کے موقع پر نریندر مودی نے کے سی آر پر خاندانی سیاست کی حوصلہ افزائی کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ جس خاندان کے کئی افراد انتخابی میدان میں ہیں اس پارٹی کو کس طرح تلنگانہ حوالہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے چندرا بابو نائیڈو اور پون کلیان کو ساتھ رکھتے ہوئے تلنگانہ میں انتخابی مہم چلائی۔ کے سی آر نے چندرا بابو نائیڈو پر کئی ایک بے قاعدگیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے بعد چندرا بابو نائیڈو کا جیل جانا یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام شوگر فیکٹری کو بند کرنے کیلئے چندرا بابو نائیڈو ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو دور حکومت میں خدمات انجام دینے والے ایک ریٹائرڈ آئی اے ایس عہدیدار نے اپنی کتاب میں بابو کی بے قاعدگیوں کو بے نقاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے کابینہ میں آئی اے ایس عہدیداروں کے مشوروں کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنے طور پر اہم فیصلے کئے اور سرکاری خزانے کو380کروڑ کا نقصان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی تشکیل کے بعد چندرا بابو نائیڈو کی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کی جائیں گی اور ان کا جیل جانا یقینی ہے۔ کے سی آر نے ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے نظام شوگر فیکٹری کی بحالی کا تیقن دیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ، چندرا بابو نائیڈو، پون کلیان اور پونالہ لکشمیا کی جانب سے ٹی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بنانے کا مقصد صرف ٹی آر ایس کو اقتدار سے روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس تلنگانہ عوام کے گھر کی پارٹی ہے اور وہی تلنگانہ کی ترقی میں اہم رول ادا کرے گی۔کے سی آر نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت ان تمام اراضیات کو دوبارہ حاصل کرے گی جنہیں مختلف خانگی اداروں کے حوالے کیا گیا۔ انہوں نے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کا بھی وعدہ کیا۔