صدر فلسطین محمود عباس کی نیک تمنائیں، اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو مودی سے ملاقات کیلئے بے چین
رملہ ؍ یروشلم ۔ 24 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں منعقدہ عام انتخابات کے 23 مئی کو نتائج منظرعام پر آنے اور این ڈی اے کو زبردست کامیابی ملنے پر نریندر مودی کو عالمی قائدین کی مبارکبادیوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ کل سب سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے نریندر مودی کو مبارکباد پیش کی تھی جس کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، صدر روس ولادیمیر پوٹن، صدر چین ژی جن پنگ اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی مبارکبادی کے پیغامات روانہ کئے تھے۔ نتن یاہو کی نریندر مودی سے دوستی زبان زد خاص و عام ہے۔ اس لئے شاید ایک بار مبارکباد کا پیغام بھیج کر نتن یاہو کو تسلی نہیں ہوئی۔ انہوں نے نریندر مودی کو شخصی طور پر فون کرتے ہوئے انتخابات میں زبردست کامیابی پر شخصی طور پر بھی مبارکباد دی۔ نریندر مودی نے پارلیمانی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کی ہے۔ نتن یاہو نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا تھا کہ میرے دوست، تم نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ ہم لوگ بہت جلد ملاقات کریں گے۔ دونوں قائدین کی جاریہ سال 11 فروری کو ملاقات ہونے والی تھی لیکن اسرائیل میں انتخابات کی وجہ سے نتن یاہو نے ہندوستان کا دورہ منسوخ کردیا تھا۔ آج جس بڑی شخصیت نے مودی کو مبارکباددی ہے ان میں صدر فلسطین محمود عباس شامل ہیں۔ انہوں نے نریندر مودی کو ہندوستان اور ہندوستانی عوام کی خدمت کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ فروری 2018ء میں نریندر مودی نے رملہ کا دورہ کیا تھا
اور ہندوستان کے تعاون سے فلسطین کیلئے متعدد پراجکٹس کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی نریندر مودی کو انتخابی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ وہ ہندوپاک خطہ (برصغیر) میں ہمیشہ ترقی اور قیام امن کے خواہاں رہے ہیں اور توقع ہیکہ نریندر مودی اپنی دوسری میعاد میں اس بات کی فراموش نہیں کریں گے جس کا مودی نے بھی جواب دیتے ہوئے عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترقی اور امن کو انہوں نے (مودی) ہمیشہ اولین ترجیح دی ہے۔ حالانکہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نریندر مودی کو کل مبارکباد دے چکے ہیں لیکن دیگر امریکی وزراء بھی ایسا معلوم ہوتا ہیکہ مودی کو مبارکباد دینے کیلئے بے چین ہیں۔ لہٰذا اخبارات میں کسی فرد واحد کا نام لئے بغیر ’’امریکی قیادت‘‘ کے نام سے مبارکبادی کے پیغامات جوق در جوق مودی کے نام روانہ کئے گئے ہیں۔ یاد رہیکہ نریندر مودی نے ایک زمانہ وہ بھی دیکھا ہے جب امریکہ نے انہیں ویزا جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔ سب وقت وقت کی بات ہے۔!