نریندر مودی سے محبوبہ مفتی کی دہلی میں ملاقات

صیانتی صورتحال وترقیاتی مسائل پر تبادلہ خیال ، کمانڈر چنار کور اور وزارت داخلہ کے بیانات
نئی دہلی۔ 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے وزیراعظم نریندر مودی سے آج ملاقات کی اور ریاست کی موجودہ صیانتی صورتحال اور مختلف ترقیاتی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ایک گھنٹہ طویل ملاقات میں محبوبہ مفتی نے نریندر مودی کو وادی کشمیر کی صیانتی صورتِ حال اور پاکستان سے متصل سرحدی علاقہ کی صورتحال کی تفصیلات سے واقف کروایا جہاں سرحد پار سے مسلسل فائرنگ اور دراندازی کی کوششیں جاری ہیں۔ دونوں قائدین نے موجودہ امن کی پہل پر بھی غوروخوض کیا جس کا آغاز مرکز کے نمائندہ دنیش شرما نے کیا تھا۔ وزیراعظم اور چیف منسٹر نے ایک لاکھ روپئے کے پیاکیج پر عمل آوری کے مختلف پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا جس کا اعلان وزیراعظم نریندر مودی نے 2015ء میں کیا تھا۔ مرکزی حکومت پہلے ہی 2599 کروڑ روپئے منظور کرچکی ہے۔ پیر کے دن جنرل آفیسر کمانڈنگ فوج سرینگر کنار کور لفٹننٹ جنرل اے کے بھٹ نے کہا کہ کثیر تعداد میں دہشت گرد خط قبضہ پر ہندوستانی سرزمین پر دراندازی کے منتظر ہیں۔ پاکستان کی جانب سے جنگ بندیاں کی خلاف ورزیاں ان دراندازوں کو آڑ فراہم کرنے کے مقصد سے کی جاتی ہیں۔ 515 واقعات جموں و کشمیر میں دراندازی کے گزشتہ سال 2017ء میں ہوچکے ہیں جن میں 75 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ 2016ء میں ایسے 454 واقعات ہوئے جن میں 5 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ جنوری 2018ء میں 8 شہری اور 6 فوجی ہلاک کردیئے گئے۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں 70 افراد زخمی ہوئے۔ پاکستانی فوجیوں نے بین الاقوامی سرحد پر جموں، کٹھوا اور سامبا اضلاع میں اور خط قبضہ پر اضلاع پونچھ اور راجوری میں 18 اور 22 جنوری کے دوران شدت سے شلباری کی، لیکن پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی سرحد پر 22 جنوری کے بعد کوئی دراندازی نہیں ہوئی۔ وقفہ وقفہ سے خط قبضہ پر شلباری کا سلسلہ جاری رہا۔ وزارت داخلہ نے کل کہا تھا کہ جموں و کشمیر حکومت کو تمام فنڈس فراہم کئے جائیں گے تاکہ سرحد پار فائرنگ سے متاثرہ افراد کو معاوضہ ادا کیا جائے۔