متھورا 21 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج ادعا کیا کہ وزیر اعظم خود اپنے لئے گڑھا کھود رہے ہیں کیونکہ وہ عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اتر پردیش جیسی ریاست میں کانگریس کا احیاء عمل میں لانے کی کوششوں کے طور پر پارٹی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے پارٹی کو ریاست میں مستحکم بنانے ایپل کے اسٹیو جابس کا انداز اختیار کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ کانگریس کارکنوں کو چاہئے وہ ایک ٹیم کی حیثیت سے کام کریں تاکہ وہ اس خلا کو پر کرسکیں جو نریندر مودی کے بعد پیدا ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی خود اپنے آپ کو زیادہ نقصان پہونچا رہے ہیں۔ کانگریس نائب صدر نے کہا کہ پارٹی کے ہر کارکن میں کانگریس کا ڈی این اے ہے اور نظریاتی طور پر اس مقاملہ میں پارٹی کو ابھی بھی اول مقام حاصل ہے جبکہ آر ایس ایس میںایسا نہیں ہے جہاں سب کچھ اوپر سے طئے کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے انتخابی وعدے پورے نہیں کئے ہیں اور وہ خود کو اتنا نقصان پہونچا رہے ہیں جتنا کانگریس بھی نہیں پہونچا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے کسانوں کیلئے اچھے دن لانے کا وعدہ کیا تھا ۔ اب کسان خود کشی کر رہے ہیں۔ وہ ( راہول ) جہاں کہیں جا رہے ہیں کسان انہیں بد دعا دے رہے ہیں ۔ ان پر تنقید نہیں کی جا رہی ہے بلکہ انہیں بد دعا دی جا رہی ہے ۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے اور تین مرتبہ کے وعدوں کے باوجود ایک عہدہ ایک پنشن پر عمل نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی خود کو اپوزیشن سے زیادہ نقصان پہونچا رہے ہیں۔ ہمیں اپنے لئے جگہ بنانی چاہئے ۔ مودی کا زوال یقینی ہے اور جب ان کا زوال ہوگا ہم کو یہ خلا پر کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکن ہوسکتا ہے کہ مودی کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھیں لیکن مودی خود کو زیادہ نشانہ بنا رہے ہیں۔ کانگریس نائب صدر نے جو اکثر حکومت کو سوٹ بوٹ کی سرکار قرار دیتے ہیں کل مودی پر تنقید کی تھی کہ ان کا میک ان انڈیا پروگرام در اصل ٹیک ان انڈیا پروگرام ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کیلئے چاہئے کہ وہ مل کر متحدہ جدوجہد کریں اور پارٹی کا احیاء عمل میں لانے کیلئے متحدہ پیام دیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ کانگریس پارٹی آر ایس ایس سے مختلف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آر ایس ایس نہیں ہے ۔ اگر یہ آر ایس ایس ہوتی تو موہن بھاگوت آتے اور اپنا فیصلہ سنادیتے اور ہر کوئی اس کے تابع ہوجاتا ۔ جہاں تک کانگریس کا سوال ہے یہاں فیصلے پارٹی کی اعلی قیادت کی جانب سے نہیں کئے جاتے ۔ کانگریس پارٹی کو خاندان قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ یہاں مختلف خیال رکھنے والے افراد آپس میں مشاورت کرتے ہیں اور پھر مل کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پارٹی کے قائدین اور ورکرس میں تبادلہ خیال کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام قائدین اور ورکرس متحدہ جدوجہد کریں۔ راہول گاندھی نے پارٹی ورکرس کے ساتھ اپنی ملاقات سے قبل بنکے بہاری مندر کا بھی دورہ کیا ۔ پارٹی نظریات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پارٹی کے اصولوں کو بحال کیا جائے اور یو پی میں کانگریس کو اس کا کھویا ہوا مقام دلانے کیلئے سبھی قائدین اور ورکرس مل کر متحدہ جدوجہد کریں۔