نرملا سیتا رامن وزیر دفاع اور پیوش گوئل نئے وزیر ریلوے

مختار عباس نقوی کے بشمول چار مملکتی وزراء کو کابینی درجہ ، 9 نئے چہرے متعارف ، 3 سابق سرکاری عہدیداروں کو اہم قلمدان تفویض

مرکزی کابینہ میں ردوبدل

نئی دہلی۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے بہتر حکمرانی کے اپنے ایجنڈے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 4 مملکتی وزراء کو کابینی درجہ دیا اور 9 نئے چہرے متعارف کئے جن میں 4 سابق سرکاری عہدیدار شامل ہیں اور انہیں مملکتی وزیر کے طور پر کابینہ میں جگہ دی گئی۔ مختار عباس نقوی، دھرمیندر پردھان، نرملا سیتا رامن اور پیوش گوئل کو جن کے پاس بحیثیت مملکتی وزیر آزاد چارج تھا، انہیں کابینی عہدہ پر ترقی دی گئی ہے۔ سمجھا جارہا ہے کہ ان کی کارکردگی کو تسلیم کرتے ہوئے یہ اقدام کیا گیا۔ صدر رام ناتھ کووند نے آج راشٹرپتی بھون میں نئے مملکتی وزراء کو حلف دلایا جن میں ویریندر کمار، اننت کمار ہیگڈے، گجیندر سنگھ شیخاوت، سابق آئی اے ایس آفیسر اے کنناتھنم اور آر کے سنگھ کے علاوہ سابق سفیر ہردیپ پوری اور سابق ممبئی پولیس کمشنر ستیہ پال سنگھ شامل ہیں۔ دیگر دو نئے چہرے اشون کمار چوبے بہار لوک سبھا رکن اور شیو پرتاب شکلا اترپردیش سے لوک سبھا رکن شامل ہیں۔ ان تمام نئے وزراء کا تعلق بی جے پی سے ہے اور حلیف جماعتوں کو اس ردوبدل میں شامل نہیں کیا گیا۔ 6 مرکزی کابینی وزراء نے ردوبدل سے قبل استعفیٰ دے دیا تھا۔ کنناتھنم اور ہردیپ پوری اس وقت پارلیمنٹ کے رکن نہیں ہیں اور امکان ہے کہ مقررہ 6 ماہ میں انہیں راجیہ سبھا سے منتخب کیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 4 مملکتی وزراء کی کابینی عہدہ پر ترقی کو ان کی کارکردگی سے مربوط کیا جارہا ہے۔ نرملا سیتا رامن کو سب سے اہم دفاع کا قلمدان تفویض کیا گیا۔ وہ ملک کی دوسری اور مکمل طور پر یہ عہدہ سنبھالنے والی پہلی خاتون وزیر دفاع ہوں گی۔

اس سے پہلے اندرا گاندھی نے وزیراعظم کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع کا قلمدان اپنے پاس رکھا تھا۔ یہ عہدہ سنبھالنے سے پہلے نرملا سیتا رامن مملکتی وزیر کامرس تھیں۔ وزیر دفاع کی حیثیت سے سیتا رامن اب کابینی کمیٹی برائے سلامتی کی رکن بھی ہوں گی۔ ریلوے کا قلمدان پیوش گوئل کو تفویض کیا گیا اور سریش پربھو کو بحیثیت وزیر ریلوے ہٹاکر انہیں کامرس اینڈ انڈسٹری کا قلمدان دیا گیا۔ دھرمیندر پردھان اور مختار عباس نقوی مملکتی وزیر سے ترقی پاکر اب کابینی وزیر ہوگئے اور ان کے قلمدان میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ۔ وہ بالترتیب وزیر تیل و گیاس اور وزیر اقلیتی امور ہوں گے۔ پیوش گوئل ریلوے کے ساتھ ساتھ وزیر کوئلہ بھی ہوں گے۔ نریندر مودی نے اوما بھارتی کو کابینی وزیر آبی وسائل ، ریور ڈیولپمنٹ اور گنگا کی صفائی سے ہٹاکر یہ قلمدان نتن گڈکری کو تفویض کیا ہے۔ اوما بھارتی اب وزارت پینے کا پانی اور صفائی کی ذمہ دار ہوں گی۔ وزیراعظم نے تین سابق سرکاری عہدیداروں کی انتظامی صلاحیتوں بھروسہ کرتے ہوئے انہیں بحیثیت آزاد چارج اہم قلمدان تفویض کئے ہیں۔ سابق سفیر ہردیپ پوری اور سابق آئی اے ایس عہدیدار کننا تھنم کو مملکتی وزیر (آزاد چارج)، ہاؤزنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ اور سیاحت مقرر کیا گیا ہے۔ سابق معتمد داخلہ آر کے سنگھ کو توانائی اور نئی و قابل تجدید توانائی کا قلمدان دیا گیا۔ وزارت اسپورٹس میں تبدیلی لاتے ہوئے راجیہ وردھن سنگھ راتھوڑ کی جگہ وجئے گوئل کو نئی ذمہ داری دی گئی ۔ گوئل کے پاس اس سے پہلے آزاد چارج تھا۔ انہیں منسٹر آف اسٹیٹ پارلیمانی امور اور مردم شماری سے ہٹا دیا گیا ہے۔

 

تقریب حلف برداری جھلکیاں
نئی دہلی۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) راشٹرپتی بھون میں وزراء کی تقریب حلف برداری پروگرام شروع ہونے سے پہلے ہی ایک خاتون مہمان پر غشی طاری ہوگئی۔ انہوں نے جب بے چینی کی شکایت کی تو قریب بیٹھے افراد نے کرسیوں پر انہیں لٹا دیا اور صدرجمہوریہ میڈیکل اسٹاف کو ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کیلئے طلب کرلیا گیا۔ اس خاتون کو جن کی عمر تقریباً 50 سال تھی، فوری اسٹریچر پر یہاں سے لے جایا گیا۔
٭ وزیر پٹرولیم بحیثیت کابینی وزیر اپنے عہدہ کا ہندی زبان میں حلف لے رہے تھے، صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے دو الفاظ کو دہرایا تاکہ وہ صحیح تلفظ ادا کرسکیں۔ کووند جس وقت گورنر بہار تھے ، تب بھی انہوں نے لالو پرساد کے بیٹے تیج پرتاب کو حلف برداری کے وقت دو الفاظ دہرائے تھے کیونکہ وہ ہندی میں صحیح تلفظ ادا نہیں کررہے تھے۔
٭ نرملا سیتا رامن جنہیں کابینی وزیر کے عہدہ پر ترقی دی گئی اور الفونس کنن تھانم جنہیں منسٹر آف اسٹیٹ مقرر کیا گیا ہے، انگریزی میں حلف لیا۔ مابقی دیگر تمام وزراء نے ہندی میں حلف لیا۔
٭ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد کے سواء تقریب حلف برداری میں اپوزیشن کی کوئی نمائندگی نہیں تھی۔
٭ کلراج مشرا اور سنجیو بلیان جنہوں نے کابینی ردوبدل سے قبل بحیثیت مرکزی وزراء استعفیٰ دیا تھا، تقریب حلف برداری میں موجود تھے۔
٭ بی جے پی کے سینئر قائدین ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی جنہوں نے پارٹی کے ’’مارگ درشک منڈل‘‘ کا حصہ تھے، ان کی غیرحاضری محسوس کی گئی۔
٭ وزیراعظم نریندر مودی جو چین کیلئے روانہ ہونے والے تھے، تقریب حلف برداری ختم ہوتے ہی یہاں سے چلے گئے۔ انہوں نے صدرجمہوریہ کووند ، نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو اور نئے وزراء کے ساتھ دربار ہال میں گروپ فوٹو لی۔
٭ وزیراعظم مودی نے کابینہ میں شامل ہونے والے وزراء کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کا تجربہ اور صلاحیتیں حکومت کی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں گی۔ انہوں نے تقریب حلف برداری کے فوری بعد یہ ٹوئٹ کیا۔