پٹنہ۔28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پٹنہ ہائی کورٹ نے آج نتیش کمار کی جنتادل یو کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے نئی حکومت تشکیل دینے کو چیلنج کی گئی دو مفاد عامہ کی درخواستوں پر سماعت پیر تک ملتوی کردی ہے۔ آج مختصر سماعت کے بعد چیف جسٹس راجندر مینن اور جسٹس اے کے اپادھیائے پر مشتمل ڈیویژن بینچ نے معاملہ کی سماعت ملتوی کردی۔ یہ دو مفاد عامہ کی درخواستیں نتیش کمار کی نئی حکومت کے خلاف داخل کی گئی ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے بینچ کے سامنے بتایا کہ بہار اسمبلی میں نتیش کمار حکومت اعتماد کا ووٹ حاصل کررہی ہے جبکہ یہ غیر اصولی ہے۔ آر جے ڈی کے ارکان اسمبلی سروج یادو اور چندن ورما کی جانب سے ایک مفاد عامہ کی درخواست داخل کی گئی ہے اور دوسری درخواست سماج وادی پارٹی کے رکن جتیندر کمار نے داخل کی ہے۔ ان درخواستوں میں عدالت سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ احکامات جاری کرتے ہوئے ریاست میں حکومت بنانے کے لیے سب سے بڑی پارٹی کے لیڈر کو مدعو حکم دیا جائے۔ پرنسپل ایڈیشنل ایڈکیٹ جنرل للت کشور اور ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل ایس ڈی سنجے نے ان مفاد عامہ کی درخواستوں کو گمراہ کن قرار دیا۔