اقلیتی بجٹ میں 254 فیصد اضافہ، پسماندہ طبقات کے بجٹ میں کٹوتی، بہار اسمبلی میں بی جے پی کا احتجاج
پٹنہ ۔ 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بہار قانونی ساز اسمبلی میں اپوزیشن بی جے پی نے نتیش کمار حکومت کی جانب سے سال 2017-18ء کے بجٹ میں اقلیتوں کیلئے گذشتہ سال کے مقابلہ 254 فیصد فنڈز کا بھاری اضافہ کرتے ہوئے درج فہرست طبقات و قبائیل اور دیگر پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے مختص فنڈس میں کٹوتی کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منظم کیا۔ بی جے پی اور این ڈی اے کے ارکان عظیم اتحاد حکومت پر اقلیتوں کو خوش کرنے کی پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا اور ایوان کے وسط میں جمع ہوکر حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ اپوزیشن لیڈر پریم کمار نے وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھایا۔ بعدازاں پریم کمار نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اترپردیش اور جھارکھنڈ کی طرح بہار میں بھی ہزاروں غیرقانونی مسالخ کو بند کردینے کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آئندہ سال کے بجٹ میں اقلیتوں کے لئے گذشتہ سال کے مقابلہ 254 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے برخلاف دیگر پسماندہ طبقات کے بجٹ تخصیصات میں 20 فیصد اور انتہائی پسماندہ طبقات کے بجٹ تخصیصات میں 22 فیصد کی کٹوتی کی گئی ہے۔ کمار نے کہا کہ بہار میں گذشتہ مالیاتی سال کے دوران قبرستانوں کی انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ حصاربندی کی گئی لیکن شمشانوں کے ضمن میں ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں موجود 8064 قبرستانوں کے منجملہ 5307 قبرستانوں کی 2016-17ء کے دوران حصاربندی کی گئی لیکن شمشان گھاٹوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ آر ایل ایس پی کے لالن پاسوان اور بی جے پی کے نیرج سنگھ ببلو کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بہار سے مویشیوں کے ملک کے دیگر حصوں اور بنگلہ دیش کو غیرقانونی منتقلی روکنے کا مطالبہ کیا۔