نتیش کمار اور نریندر مودی گہرے دوست : لالو پرساد

پٹنہ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نتیش کمار اور نریندر مودی دونوں ایک دوسرے کے حریف نظر آتے ہیں اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ علیحدہ علیحدہ انتخابی جلسوں سے نواڈا میں خطاب کے دوران دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف تلواریں کھینچ لی تھیں۔ لیکن راشٹریہ جنتادل کے صدر لالو پرساد نے دونوں کو گہرے دوست قرار دیا جو رائے دہندوں کو ’’بے وقوف‘‘ بنانے کے لئے برسر عام لڑرہے ہیں۔ اُنھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اور عوام اب اُن کی حقیقت سمجھنے لگے ہیں۔ اِسی لب و لہجہ میں لالو پرساد نے عوام سے خواہش کی کہ وہ سیاستدانوں پر جوتے پھینکنے سے گریز کریں کیونکہ وہ اِس کے مستحق نہیں ہیں۔ اُنھوں نے کہا ’’ووٹ کی چوٹ مارو اُن پر، جوتے چپل سے ابھینندن (استقبال) مت کیجئے‘‘۔ وہ ریاست گیر سطح پر آر جے ڈی کی انتخابی مہم کے لئے رتھ یاترا کے آغاز کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ 1990 ء کی بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی کی رتھ یاترا یاد دلائی اور کہاکہ اُس وقت وہ برسر اقتدار تھے۔ اگر نریندر مودی بھی رتھ یاترا نکالتے تو وہ اُنھیں بھی روک دیتے۔ اُنھوں نے نتیش کمار پر الزام عائد کیاکہ اُنھوں نے اڈوانی کی جن چیتنا یاترا کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا تھا۔ 11 اکٹوبر 2011 ء کو جئے پرکاش نارائن کی جائے پیدائش ستاب دیارا سے یہ یاترا روانہ ہوئی تھی۔ لالو پرساد یادو نے کہاکہ اُن کی پارٹی کے انتخابی منشور میں پرائمری اسکول کے ٹیچرس، آنگن واڑی کارکن، صحت کارکن، ہوم گارڈس اور دیگر تمام کو ترجیح دی جائے گی جنھوں نے مطالبات کرتے ہوئے لاٹھیاں کھائی ہیں۔