نتھاری کے سلسلہ وار قاتل سریندر کوہلی کی سزائے موت پر سپریم کا حکم التواء

نئی دہلی ۔ 8 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج نوئیڈا کے دیہات نتھاری کے ایک مکان میں بچوں کو ہلاک کرنے والے سریندر کوہلی کی سزائے موت پر حکم التواء جاری کردیا ہے۔ قتل کی یہ وارداتیں 2006 ء میں پیش آئی تھیں۔ جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس اے ار ڈوے پر مشتمل پر سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے سزائے موت کی تعمیل پر ایک ہفتہ کیلئے حکم التواء جاری کیا ۔ سپریم کورٹ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایک درخوات بنچ کے اجلاس پر آدھی رات کے بعد پیش کی گئی تھی اور بچن نے 1.40 بجے شب حکم التواء جاری کیا۔ ملازم کے بموجب یہ حکمنامہ متعلقہ جیل کے عہدیداروں کے حوالے کردیا گیا ہے۔ سریندر کوہلی کو آج علی الصبح میرٹھ جیل میں پھانسی دی جانے والی تھی۔ اسے سخت حفاظتی انتظامات والی بیارک میں رکھا گیا تھا۔ 42 سالہ کوہلی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ اندرا جئے سنگھ کی زیر قیادت وکلاء کی ایک ٹیم نے درخواست پیش کی تھی وکلاء نے سپریم کورٹ سے گزارش کی تھی کہ وہ 24 جولائی 2011 ء کے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کریں جس کے تحت نتھاری کے سلسلہ وار عصمت ریزیوں اور قتل کے ملزم سریندر کوہلی کی سزائے موت پر حکم التواء جاری کرنے سے انکار کیا گیا ۔ اندرا جئے سنگھ نے ایک اور قانون داں یگ چودھری اور دیگر کے ساتھ درخواست کرتے وہئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کو حکم التواء جاری کرنے سے ، انکار کے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ درخواست گزار کوہلی فیصلہ پر نظر ثانی کیلئے سپریم کورٹ کی دستوری بنچ کے اس تبصرہ پر انحصار چل رہا تھا، جو اس معاملہ میں 2 ستمبر 2014 ء کو فیصلہ سناتے وقت کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ معاملت کی آجلانہ نوعیت کے پیش نظر عدالت سزائے موت کی تعمیل پر حکم التواء جاری کرتی ہے جو آج سے صرف ا یک ہفتہ کیلئے ہوگا۔