نادینڈلہ منوہر کی پٹنہ میں بہار اسمبلی اسپیکر سے ملاقات

پٹنہ /27 ڈسمبر ( این ایس ایس ) آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی کے اسپیلر نادینڈلہ منوہر نے ریاست کی تقسیم سے متعلق بلز کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کیلئے دیگر ریاستوں کے دورہ کے ایک حصہ کے طور پر آج پٹنہ میں بہار قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر سے ملاقات کی ۔ آندھراپردیش کی تقسیم کیلئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی طرف سے اسمبلی کو رجوع کردہ بل پر ریاستی اسمبلی میں بحث کے مسئلہ پر مسٹر منوہر ایک عجیب اور الجھن زدہ صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں ۔ چنانچہ ان حالات کو عملی انداز میں سمجھنے کیلئے بہار اور اترپردیش کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اسپیکر نے پٹنہ میں بہار اسمبلی کے اسپیکر اُدے نارائن چودھری سے آج ملاقات کے دوران 2000 میں بہار کی تقسیم کے ذریعہ علحدہ جھارکھنڈ کے قیام سے متعلق تنظیم جدید بل پر بہار اسمبلی میں بحث کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا ۔

مسٹر منوہر نے ایک دن قبل جمعرات کو لکھنو میں اترپردیش اسمبلی کے اسپیکر سے ملاقات کے دوران اس مسئلہ پر گفت و شنید کی تھی ۔ ان کے اس دورہ میں معتمد ریاستی مقننہ ایس راجہ سدارام بھی شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ متحدہ تلنگانہ کے قیام سے متعلق آندھراپردیش تنظیم جدید بل 16 ڈسمبر کو ریاستی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی لیکن تقسیم کے مخالف سیما آندھرا ارکان کے مسلسل چار دن تک شور و غل اور ہنگامہ آرائی کے سبب اس پر بحث کا آغاز نہیں ہوسگا ۔ اس بل پر بحث کے معاملہ پر اسپیکر کو دشوار گذار صورتحال کا سامنا ہے ۔ بل کے مخالف سیما آندھرا ارکان جن میں خود حکمران کانگریس کے قانون ساز بھی شامل ہیں ۔ بحث کو روکتے ہوئے بل کے ہر فقرہ پر علحدہ بحث اور رائے دہی کیلئے اصرار کر رہے ہیں ۔ سرمائی سیشن کا دوسرا مرحلہ 23 جنوری تک جاری رہے گا جو اتفاق سے صدر جمہوریہ کو بل واپس بھیجنے کیلئے دی گئی آخری تاریخ بھی ہے۔