ناجائز قبضہ اور تعمیرات کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت

بلدیہ کو وصول ہونے والی درخواستوں کا جائزہ ، کمشنر جی ایچ ایم سی کا ٹاون پلاننگ عہدیداروں سے خطاب
حیدرآباد۔یکم۔نومبر(سیاست نیوز) شہر میں ناجائز قبضوں اور تعمیرات کے خلاف سخت کاروائی کو یقینی بنایا جائے اور کسی بھی مداخلت یا دباؤ کو قبول نہ کیا جائے۔مسٹر دانا کشور کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے آج جی ایچ ایم سی کے شعبۂ ٹاؤن پلاننگ کے عہدیداروں کے ہمراہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے یہ ہدایات جاری کی اور کہا کہ جی ایچ ایم سی کو موصول ہونے والی تمام شکایات کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں غیر مجاز تعمیرات اور ناجائز قبضوں کی شکایات سب سے زیادہ ہیں۔اس اجلاس میں چیف سٹی پلانر مسٹر دیویندر ریڈی ‘ مسٹر سرینواس راؤ کے علاوہ ڈائریکٹر ویجلنس مسٹر وشواجیت کمپاٹی نے شرکت کی ۔کمشنر جی ایچ ایم سی نے عہدیدارو ںکو ہدایت دی کہ وہ شہر میںناجائز قبضوں کی برخواستگی کی مہم میں شدت پیدا کریں اورکسی بھی دباؤ کو قبول کئے بغیر ناجائز قبضہ جات کی برخواستگی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی میں نئے شعبہ ویجلنس کو جو ذمہ داری تفویض کی گئی ہے ان میں سب سے اہم ناجائز قبضوں کی برخواستگی اور ناجائز تعمیرات پر قابو پانا ہے ۔انہو ںنے شعبہ ٹاؤن پلاننگ کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ انہیں غیر مجاز تعمیرات کے خلاف کی گئی کاروائی کے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں کیونکہ آئے دن اخبارات میں غیر مجاز تعمیرا ت کی خبریں شائع ہورہی ہیں ۔انہوں نے چیف سٹی پلانر کو ہدایت دی کہ وہ تمام زون سے غیر مجاز تعمیرات کو دی جانے والی نوٹس اور کی جانے والی کاروائیوں کی تفصیل حاصل کرتے ہوئے فوری رپورٹ تیار کرتے ہوئے انہیں پیش کریں ۔مسٹر دانا کشور نے کہا کہ انتخابی ذمہ داریوں کے نام پر بنیادی ذمہ داریوں سے فرار اختیار کرنے کے طریقہ کارکو برداشت نہیں کیا جائے گا بلکہ عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے سلسلہ میں اپنے ماتحتین کی خدمات حاصل کریں اور انہیں اس بات سے آگاہ رکھیں کہ وہ انتخابی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ بنیادی ذمہ داریوں کے سلسلہ میں بھی چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے شہر میں غیر مجاز تعمیرا ت اور ان کے خلاف کی گئی کاروائیوں کے سلسلہ میں فوری طور پر رپورٹ تیار کرتے ہوئے انہیں پیش کریں تاکہ غیر مجاز تعمیرات کو روکنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔