نائیجیریا میں خاتون خودکش بمبار کا حملہ ‘20ہلاک

کانو۔22جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک نوجوان خاتون خودکش بم بردار نے میدوگوری میں ایک بس اسٹیشن پر خود کو دھماکو مادوں کے ذریعہ اُڑا دیا ‘ جس میں کم از کم 20افراد ہلاک ہوگئے ۔ شمال مشرقی نائیجریا میں یہ حملہ امکان ہے کہ بوکوحرم نے کروایا ہے ۔یہ بم دھماکہ باگا روڈ میں مچھلی بازار کے قریب کیا گیا ۔ اس علاقہ کو حالیہ ہفتوں میں بار بار شل باری ‘ بمباری اور خودکش حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ ایک گواہ نے کہا کہ 3:30بجے دوپہر ایک زبردست دھماکہ کی آواز سنائی دی ‘ جب کہ ہم نماز ظہر کی تیاری میں مصروف تھے ۔ دہلامی اجاؤکتا نے جو بوکو حرم کے خلاف فوج کی مدد کررہا ہے کہا کہ یہ دھماکہ بس اسٹیشن کے موٹر پارک کرنے کی جگہ پر پیش آیا ‘ جہاں مچھلی بازار کے مزدور چاول صاف کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کے بیان کے بموجب ایک خاتون بس اسٹیشن میں ایک خاب کے ساتھ آئی ‘ وہ گاہکوں پر چلارہی تھیں ۔ چاول صاف کرنے والے مزدور اس طرف متوجہ ہوگئے ‘ اچانک دھماکو مادوں کے پھٹ پڑنے کی آواز سنائی دی ۔ خاتون کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے ‘ تقریباً 20نعشیں اور 50زخمی افراد اس مقام سے دستیاب ہوئے ۔ بچاؤ کارروائیاں اب بھی جاری ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ حملہ آور17سالہ نوجوان لڑکی تھی لیکن فوری طور پر اُس کی عمر کی توثیق نہیں ہوسکی ۔ اسی عمر کی ایک اور لڑکی نے بس اسٹیشن کے روبرو خودکش بم دھماکہ کیا تھا لیکن اس واقعہ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا ۔ فوری طور پر اس حملہ کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی لیکن بوکو حرم کے عسکریت پسند بازاروں اور بس اسٹیشنوں پر مسلسل شہریوں کو حملے کا نشانہ بناتے رہے ہیں ۔گذشتہ چھ سال کی شورش کے دوران یہی طریقہ اختیار کیا جاتا رہا ہے ۔ اب بم برداروںمیں نوجوان خواتین اور لڑکیوں کو بھی گذشتہ سال کے درمیان سے انسانی بموں کی طرح استعمال کرنا شروع کردیا ہے ۔ یہ شمالی مغربی نائیجریا اور دیگر علاقوں میں ان کی نئی حکمت عملی ہے ۔