کانو ۔ 28نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) نائیجیریا کی کانو ریاست میں اہل تشیع کے ایک جلوس میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے ۔ جلوس کے منتظم نے ’اے ایف پی ‘کو بتایا کہ خود کش بمبار بھاگتا ہوا جلوس میں داخل ہوا اور اپنے آپ کو اڑا دیا۔ عینی شاہد نے بتایا کہ اس واقعے سے کچھ دیر قبل ہی ایک شخص کو بارودی مواد کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔ اسلامک موومنٹ آف نائیجیریا کے محمد طوری و حکام اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ’’اس حملے میں 21 افراد ہلاک اور بہت سے افراد زخمی ہوئے ہیں‘‘۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اس حملے کا ذمہ دار کون ہے۔ تاہم اسلامک موومنٹ آف نائیجیریا کے منتظمین نے اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند سنی تنظیم بوکو حرام پر ڈالی ہے۔ یہ سالانہ جلوس سات روز تک جاری رہتا ہے اور اس حملے کے بعد بھی یہ جلوس جاری رہا۔ محمد طوری نے کہا ’’ہمیں تعجب نہیں ہے کہ ہم پر حملہ کیا گیا ہے کیونکہ یہ صورتحال پورے ملک میں ہے‘‘۔ یہ سالانہ جلوس کانو سے کدونا ریاست کے شہر زاریا تک جاتا ہے جہاں ملک کی سب سے بڑی شیعہ تنظیم اسلامک موومنٹ آف نائیجیریا کا ہیڈ کوارٹر واقع ہے۔