نائجر ، 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) نائجیریا میں ہم جنس پرستی کے مرتکب افراد کو سزائیں سنائے جانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ جمعرات کو شمالی شہر باؤچی میں 28 سالہ مبارک ابراہیم پر ہم جنس پرستی کا الزام ثابت ہوا جس پر ایک شرعی عدالت نے اس کیلئے بیس کوڑوں کی سزا کا فیصلہ سنایا۔ نائجیریا کے صدر گْڈ لَک جوناتھن کی جانب سے فوجداری قانون کے نفاذ کے تحت سزا سنائے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔ مبارک ابراہیم سات برس قبل ہم جنس پرستی کا مرتکب ہوا تھا۔ جج نُوحُو محمد نے فیصلے میں کہا کہ جرم کئی برس قبل سرزد ہوا ہے، اس لئے مجرم کو سنگسار کرنے کی سزا نہیں سنائی گئی۔ انسانی حقوق کے اداروں نے نئے قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاشرے میں مزید نفرت کا باعث بنے گا۔ حالانکہ اسلامی شرعی قانون نافذ ہے اور ہم جنس پرستی اور زنا کی سزا میں یا تو سنگسار کیا جاتا ہے یا کوڑوں کی سزا دی جاتی ہے وہاں پر اِس قسم کے جرائم کی شرح اپنے ہم عصر یوروپی اور مغربی ممالک کی بہ نسبت بہت کم ہے۔
راجاؤناریمام نئے صدر مدغاسکر
انتاناناریو، 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہیری راجاؤناریمام پیانینا مدغاسکر کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ آج انتخابی عدالت نے سنایا ہے۔ انہیں سابق صدر آندری راجوئلینا کی حمایت حاصل ہے۔ ہیری مدغاسکر کے وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں۔ دسمبر میں منعقدہ الیکشن میں انہیں 53.49 فیصد ووٹ ملے ۔