ایک کروڑ ملازمین کو فائدہ، سرکاری خزانہ پر 10 ہزار کروڑ روپئے کا بوجھ
نئی دہلی 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ نے نئے ملازمین کیلئے ای پی ایف کے سرکاری حصہ کو منظوری دیدی ہے۔ اس سے ایک کروڑ ملازمین کو فائدہ ہوگا اور سرکاری خزانہ پر 10 ہزار کروڑ روپئے تک کا بوجھ عائد ہوگا۔ کابینہ نے موجودہ 3 اسکیمات جیسے عوامی تعلیم، سرو سیکھشا ابھیان، راشٹریہ مدھامک سکھشا ابھیان اور ٹیچر ایجوکیشن کو ضم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ مملکتی وزیر فینانس سنتوش کمار گانگواڑ نے کہاکہ نئے ملازمین کیلئے ایمپلائیز پراویڈنٹ فنڈ (EPF) کا مکمل 12 فیصد حصہ حکومت کی جانب سے دیا جائیگا۔ اس فیصلہ سے کئی ملازمین مستفید ہوں گے۔ مملکتی وزیر برائے وزارت شمال مشرقی خطہ کی ترقی جتندر سنگھ نے کہاکہ کابینہ میں ایک اہم فیصلہ یہ کیا گیا کہ شمال مشرقی حصہ میں گزشتہ چند سال سے ترقیاتی کام انجام دیئے جارہے ہیں اس سے قبل یہاں اس طرح کے کام انجام نہیں دیئے گئے۔ انھوں نے شمال مشرقی حصہ پر حکومت کی توجہ کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔ کابینہ میں وزیر فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر نے کہاکہ دو اہم فیصلے کئے گئے ہیں ان میں تعلیم سے متعلق فیصلہ ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ عوامی تعلیمی اداروں میں فیس کم ہونی چاہئے یا مفت تعلیم دی جائے لیکن خانگی اداروں میں فیس بہت زیادہ ہوتی ہے اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی قرضہ جات پر سود کو ختم کرتے ہوئے 6,600 کرڑ کی رقم منظور کی گئی اور یہ 2009 ء میں شروع کیا گیا تھا لیکن 2009-14 ء کے دوران صرف 800 کروڑ روپئے ہی خرچ کئے گئے اور سال 2014 ء سے یہ 1800 کروڑ روپئے سالانہ خرچ کے حساب سے جاری کئے گئے۔ اب سال 2017-20 ء میں سالانہ 2200 کروڑ روپئے مختص کئے جارہے ہیں۔
اس سے 3 سال تک 10 لاکھ طلباء کو فائدہ ہوگا۔ جن طلباء کے خاندان کی آمدنی سالانہ 4.5 لاکھ روپئے سے کم ہے وہ اسکیم سے استفادہ کرنے کے اہل ہیں۔ مسٹر جاوڈیکر نے کہاکہ ریاستوں سے مشاورت کے بعد یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 3 اسکیمات جیسے سرو سیکھشا ابھیان، راشٹریہ مدھامک یکھتا ابھیان اور ٹیچر ایجوکیشن کو ضم کرنے کے لئے پبلک ایجوکیشن کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کی جائے۔ ہم نے اس سلسلہ میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ آئندہ سال سے این سی ای آر ٹی کی جانب سے شائع کئے جانے والے نصاب میں QR کوڈس بھی ہوں گے جس کے ذریعہ لیپ ٹاپ پر اس کے اضافہ متن کو ہٹایا جاسکتا ہے۔ کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ کو ’بیٹی پڑھا ۔ بیٹی بچاؤ کے لئے 8 ویں تا 12 ویں تک توسیع دی گئی۔ جاوڈیکر نے سی بی ایس ای کے پرچہ جات افشا کیس کو بدبختانہ قرار دیا اور کہاکہ وہ طلباء اور والدین سے ہمدردی رکھتے ہیں اور تحقیقات جاری ہے۔ خاطیوں کو گرفتار کیا جائے گی۔ سی بی ایس ای نے اچھی تعلیم دینے اور سخت امتحان منعقد کرنے میں نام حاصل کیا تھا اور اسے نیٹ کا امتحان منعقد کرنے کیلئے منتخب کیا گیا تھا۔
جے ڈی (یو) کی بھی تنقید
لکھنؤ ۔ 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جنتادل (یو) نے بھی بی آر امبیڈکر کے نام میں ’رام جی‘ کے اضافہ پر اعتراض کرتے ہوئے یوگی حکومت کے اقدام پر تنقید کی ہے۔ پٹنہ کے بموجب سینئر جے ڈی یو لیڈر شیام رجک نے آج یو پی حکومت کے اس اقدام پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اس سے شرارت کی بو آتی ہے۔ رجک ، نتیش کمار کے جے ڈی یو کے ممتاز دلت لیڈر ہیں۔