نئے اضلاع کا نظم و نسق چلانا دشوار کن

نئے تقررات نہیں ہوں گے ، موجودہ اسٹاف سے کام چلایا جائے گا
حیدرآباد ۔ 26 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : حکومت نے واضح کردیا کہ نئے اضلاع میں مخلوعہ جائیدادوں پر کوئی نئے تقررات نہیں کیے جائیں گے ۔ سرکاری محکمہ جات میں پہلے ہی افراد عملہ کی قلت ہے ۔ آثار و قرائن سے ظاہر ہے کہ اکٹوبر میں نئے اضلاع تشکیل پائیں گے ۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ نئے اضلاع کا نظم و نسق کس طرح بے روک ٹوک چلایا جائے گا جو محکمہ جات اسٹاف کی کمی سے دوچار ہیں ان میں اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن ، زراعت ، افزائش مویشیاں ، صحت ، منصوبہ بندی ، پنچایت راج ، دیہی ترقی اور تعلیم شامل ہیں ۔ ان تمام محکمہ جات میں اسٹاف کی قلت ہے ۔ سرکردہ عہدیداروں نے کہا کہ ہر محکمہ نے بے روک ٹوک خدمات کے لیے زائد اسٹاف کی فہرست پیش کی ہے ۔ محکمہ پنچایت راج نے حکومت سے پانچ ہزار مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کی درخواست کی ہے لیکن ہنوز کوئی زائد اڈمنسٹریٹیو اسٹاف کا تقرر نہیں کیا گیا ہے ۔ 46 نئے منڈلوں کے قیام کی تجویز سے نئے اضلاع میں دفاتر کا کام کاج چلانے کے لیے بھاری بوجھ رہے گا ۔ حکومت نے نئے اضلاع میں موجودہ اسٹاف کو ترقی دیتے ہوئے مامور کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ محکمہ اسٹامپس و رجسٹریشن منڈل ہیڈکوارٹرس میں کئی دفاتر میں ایک عددی اسٹاف کے ساتھ کام چل رہا ہے ۔ محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں بیشتر ضلعی دفاتر حیدرآباد کے ہیڈ آفس کے مامور کیے حکام کے ذریعہ چلائے جارہے ہیں ۔ سرکاری دواخانوں میں اسٹاف کی کمی کی وجہ سے مریضوں کے علاج معالجہ کی خدمات بری طرح متاثر ہیں ۔ پلاننگ ڈپارٹمنٹ میں اسٹاف کی کمی کی وجہ سے ریاست میں شرح ترقی معلوم کرنے سے متعلق سروے کا کام سست رفتار ہوگیا ہے ۔۔