نئی پارٹی کے امکان پر کرن کمار ریڈی کی مشاورت جاری

بعض قائدین نئی جماعت کے قیام کے مخالف ۔ کچھ قائدین کا شمولیت پر پس و پیش

حیدرآباد۔24فبروری( سیاست نیوز)سابق چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے نئی پارٹی تشکیل دینے کیلئے سیما آندھرا قائدین سے آج دوسرے دن بھی تبادلہ خیال کیا۔ کل اور پرسوں مزید مذاکرات کا امکان ہے ۔ علحدہ تلنگانہ تشکیل دینے کے خلاف چیف منسٹر و اسمبلی اور پارٹی رکنیت سے مستعفی ہونے والے کرن کمار ریڈی نے کل کانگریس کے برطرف کردہ 6 ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی تھی ۔ آج ارکان اسمبلی ‘ ایم ایل سیز سے ملاقات کی ۔ ملاقات کرنے والوں میں دو سابق وزرا شلیجا ناتھ ‘ پی ستیہ نارائنا ‘ تین ارکان پارلیمنٹ ‘ یو ارون کمار ‘ سبم ہری اور سائی پرتاپ کے علاوہ 7 ارکان اسمبلی اور 5 ایم ایل سیز شامل ہیں ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کرن کمار ریڈی نے جونیئر قائدین سے پارٹی تشکیل دینے پر اپنے ارادے سے واقف کرایا ۔ تاہم سینئر قائدین سے رائے طلب کی ۔ دو سینئر قائدین مسٹر جی وینکٹ ریڈی ‘ مسٹر وینکٹ راؤ نے انہیں پارٹی تشکیل نہ دینے کا مشورہ دیا ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ وینکٹ ریڈی نے اپنے حلقہ کے رائے دہندوں سے مشاورت کے بعد نئی پارٹی کے بارے میں قطعی فیصلہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ ایم ایل سی وینکٹ راؤ نے کہا کہ کانگریس کا فیصلہ تکلیف دہ ہے مگر وہ کانگریس میں رہنا پسند کریں گے ۔

گورنمنٹ وھپ مسز وی گیتا نے کہا کہ کرن کمار ریڈی نئی پارٹی تشکیل دینے کیلئے ذہنی طور پر تیار ہوچکے ہیں تاہم وہ حلقہ اسمبلی کے عوام سے مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کرنے کا تیقن دے چکی ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کرن کمار ریڈی نے ملاقات کرنے والوں سے کہا ہیکہ ریاست کی تقسیم کا فیصلہ تکلیف دہ ہے ۔ کانگریس ہائی کمان نے یکطرفہ فیصلہ کیا ہے ۔ تلگو عوام کے مفادات کو یکسر نظرانداز کردیا ہے اس لئے وہ چیف منسٹر اور پارٹی سے مستعفی ہوچکے ہیں ۔ ہائی کمان سے دوبارہ پارٹی میں شامل ہونے کے فون آرہے ہیں وہ اس کیلئے تیار نہیں ہے ۔ کرن کمار ریڈی کل دوبارہ ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے اور پرسوں سیما آندھرا کے پارٹی کارکنوں سے ملاقات کریں گے اور اس کے بعد وہ تروپتی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔