نئی ریاست تلنگانہ میں کانگریس حکومت کا دعویٰ

رائے دہندوں کے جوش و خروش سے پارٹی پر اعتماد کا اظہار: صدر تلنگانہ پی سی سی

حیدرآباد۔ یکم مئی (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا نے نئی ریاست میں کانگریس کی پہلی حکومت قائم ہونے کا ادعا کیا۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رائے دہی کا تناسب اور رائے دہندوں کا جوش و خروش دیکھتے ہوئے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے پر عوام نے کانگریس پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، لہذا کانگریس کو تنہا حکومت تشکیل دینے کے لئے اکثریت حاصل ہوگی۔ عوام کو یقین ہے کہ سنہرا تلنگانہ کانگریس سے ہی ممکن ہے، اس لئے عوام نے کانگریس کے حق میں ووٹ دے کر علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل پر سونیا گاندھی سے اظہار تشکر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئی ریاست میں پہلی حکومت تشکیل دینے کے لئے تمام جماعتوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا، لیکن علحدہ ریاست کی تشکیل کے لئے کانگریس کو جن مسائل کا سامنا کرنا پڑا، اس سے عوام واقف ہیں۔ انھوں نے علحدہ تلنگانہ ریاست میں پہلی مرتبہ حق رائے دہی سے استفادہ کرنے والے رائے دہندوں کو مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ دس سالہ کانگریس حکومت کے خلاف انتخابات میں کوئی مخالف لہر نہیں دیکھی گئی، تاہم جو تھوڑی بہت مخالف ہوئی ہے اس کا رائے دہی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

گزشتہ دو میعاد سے ریاست آندھرا پردیش میں کانگریس کی حکومت ہے اور نئی تشکیل پانے والی حکومت بھی کانگریس کی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ وہ ان انتخابات کی مکمل ذمہ داری قبول کرتے ہیں کہ کانگریس کامیاب ہوتی ہے تو کامیابی کا اعزاز پارٹی کو جائے گا اور اگر شکست ہوئی تو اس کی ذمہ داری وہ خود قبول کریں گے، تاہم انھیں عوام پر یقین ہے کہ وہ ہمیں (پنالہ لکشمیا کو) ہارنے نہیں دیں گے۔ سربراہ ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے وزیر اعظم بننے کے لئے راہول گاندھی کی تائید کے اعلان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر تلنگانہ پی سی سی نے کہا کہ کانگریس کو مکمل اکثریت حاصل ہوگی، لہذا حکومت تشکیل دینے کے لئے شاید ٹی آر ایس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ کانگریس میں چیف منسٹر کے عہدہ کے دعویداروں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ فرقہ پرست جماعتوں یا ان کی تائید کرنے والی جماعتوں پر عوام بھروسہ نہیں کریں گے۔