حیدرآباد ۔ 2 جون ۔ ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی مسٹر کے چندراشیکھر راؤ نے ریاست تلنگانہ کے پہلے چیف منسٹر کی حیثیت سے عہدے کا حلف لیا ۔ تلنگانہ چیف منسٹر اور کابینی وزراء کو عہدے و رازداری کا حلف دلانے راج بھون کے سبزہ زار پر پراثر تقریب منعقد ہوئی۔ گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے مسٹر چندرشیکھر راؤ کو چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلایا۔ تقریب مقررہ وقت سے دو منٹ تاخیر سے شروع ہوئی اور (35) منٹ جاری رہی ۔ مسٹر چندرشیکھر راؤ نے تلگو زبان میں بھگوان کے نام پر اپنے عہدے کا حلف لیا ۔ انکے ہمراہ گیارہ (11) کابینی وزراء کو بھی مسٹر نرسمہن نے عہدے و رازداری کا حلف دلایا۔ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے بحیثیت چیف منسٹر حلف برداری کی منعقدہ تقریب میں مختلف جماعتوں کے سیاسی قائدین بشمول سابق چیف منسٹر این بھاسکر راؤ ، سابق اسپیکر مسٹر این منوہر ، صدرنشین قانون ساز کونسل مسٹر چکرا پانی ، صدر بی جے پی کشن ریڈی ، ایم ششی دھر ریڈی نائب صدرنشین انسداد قومی آفات سماوی ، بنڈارو دتاتریہ ایم پی ،
مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمان ، ممتاز فلمی شخصیتوں ، اعلیٰ سیول و پولیس عہدیداروں بشمول چیف سکریٹری تلنگانہ مسٹر راجیو شرما ، ڈی جی پی تلنگانہ مسٹر انوراگ شرما ، ڈائرکٹر جنرل اینٹی کرپشن اے کے خان کے علاوہ متعدد سینئر آئی اے ایس عہدیدار ، ریٹائرڈ آئی اے ایس عہدیدار مسرس اے کے گوئیل ، کے وی رمنا چاری ( ارکان پولیٹ بیورو ٹی آر ایس ) سکریٹری سی پی آئی ڈاکٹر کے نارائنا ، سید عزیز پاشاہ سابق ایم پی ، صدرنشین تلنگانہ پولیٹکل جے اے سی پروفیسر کودنڈا رام کے علاوہ رائٹرس ، تلگو شعراء ، تلگو آرٹسٹس ، سیاسی تجزیہ کار و مختلف ممتاز شخصیتوں نے شرکت کی ۔ تقریب حلف برداری کا آغاز قومی ترانہ سے ہوا ۔ پھر چیف سکریٹری تلنگانہ مسٹر راجیو شرما نے گورنر کی اجازت سے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو سب سے پہلے چیف منسٹر عہدے کا حلف لینے مدعو کیا اور گورنر سے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو حلف دلانے کی خواہش کی ۔ تلنگانہ ریاست کے پہلے گورنر کی حیثیت سے صبح کی اولین ساعتوں میں یعنی ساڑھے چھ بجے صبح چیف جسٹس کے ذریعہ حلف لینے والے مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو حلف دلانے کے علاوہ ان کے (11) کابینی وزراء کو بھی عہدے و رازداری کا حلف دلایا۔
مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے ساتھ کابینی وزراء کی حیثیت سے حلف لینے والوں میں مسرس محمد محمود علی ایم ایل سی ، ڈاکٹر ٹی راجیا رکن اسمبلی گھن پور ( ورنگل) ، دونوں قانون ساز اداروں کی رکنیت نہ رکھنے والے سینئر قائد ٹی آر ایس مسٹر این نرسمہا ریڈی ( حیدرآباد ) ، رکن اسمبلی حضور آباد (کریم نگر ) مسٹر ای راجندر ، رکن اسمبلی بانسواڑہ (ضلع نظام آباد ) ، پی سرینواس ریڈی ، رکن اسمبلی سدی پیٹ ( ضلع میدک ) ٹی ہریش راؤ ، رکن اسمبلی سکندرآباد ( حیدرآباد ) ٹی پدما راؤ ، رکن اسمبلی تانڈور ( ضلع رنگاریڈی ) پی مہیندر ریڈی ، رکن اسمبلی سرسلہ ( ضلع کریم نگر ) کے ٹی راما راؤ ، رکن اسمبلی عادل آباد ( ضلع عادل آباد ) جوگو رامنا ، رکن اسمبلی سوریہ پیٹ ( ضلع نلگنڈہ ) جگدیشور ریڈی شامل ہیں۔ مسٹر محمد محمود علی جنھوں نے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے بعد ہی عہدے و رازداری کا اردو زبان میں اﷲ کے نام پر حلف لیا۔
حلف برداری تقریب کے موقع پر مسرس ٹی ہریش راؤ اور کے ٹی راما راؤ نے اپنی حلف برداری کے ساتھ ہی گورنر سے مصافحہ کرکے فوری طورپر چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے ملاقات کرکے ’پیر چھوئے‘ جبکہ بعض دیگر وزرا کو مسٹر چندرشیکھر راؤ نے پیر چھونے سے باز رکھا ۔ چیف منسٹر کی حیثیت سے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے حلف لینے کے ساتھ ہی گورنر تلنگانہ نے چیف منسٹر کو گلدستہ پیش کرکے مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ تقریب حلف برداری کے موقع پر راج بھون میں ایک تہوار کا منظر دکھائی دے رہا تھا ۔ تقریب حلف برداری کے اختتام پر نئی کابینہ کے ساتھ گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے تصویر کشی کروائی ۔ چندرشیکھر راؤ نے اپنی قیامگاہ سے روانہ ہوکر سب سے پہلے گن پارک پہونچکر شہیدان تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ ان کی زیرقیادت کابینہ میں اضلاع محبوب نگر اور کھمم کے علاوہ خواتین و قبائلی کو نمائندگی حاصل نہیں ہوئی ۔
گیارہ رکنی کابینہ میں اقلیتی نمائندہ کی حیثیت سے مسٹر محمود علی کو شامل کیا گیا جبکہ مسرس ای راجیندر ، پدما راؤ ، جوگو رامنا کو پسماندہ طبقات کی حیثیت سے نمائندگی دی گئی ۔ ڈاکٹر کے راجیا کو درج فہرست اقوام طبقہ سے نمائندگی دی گئی اور ہریش راؤ ، کے ٹی راما راؤ کو ویلما طبقہ سے نمائندگی دی گئی اور بی سرینواس ریڈی ، پی مہیندر ریڈی ، جگدیشور ریڈی ، این نرسمہا ریڈی کو ریڈی طبقہ سے نمائندگی دی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ مسٹر چندرشیکھر راؤ کی کابینہ میں مسٹر جگدیشور ریڈی ہی پہلی مرتبہ منتخبہ رکن اسمبلی ہیں جبکہ دیگر تمام ارکان اسمبلی و سابق وزراء کی حیثیت سے تجربہ رکھتے ہیں۔ تلنگانہ کابینہ میں (18) وزراء کی شمولیت کی گنجائش ہے ، لیکن مسٹر راؤ کے بشمول جملہ (12) وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل دی گئی ہے اور (6) وزرا کو شامل کرنے گنجائش باقی ہے ۔ مسٹر چندرشیکھر نے سب سے پہلے حلف لیا اور مسٹر ہریش راؤ کا نمبر (6) اور اپنے فرزند مسٹر کے ٹی راما راماؤ کا (9) نمبر رکھتے ہوئے حلف دلوایا ۔