واشنگٹن : ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ گذشتہ ہفتہ امریکہ کی جانب سے عائد کردہ نئی تعزیرات کا ایران کی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑا ۔کیونکہ عملی طور پر امریکہ یہی پابندیاں پہلے ہی عائد کرچکا ہے۔تحدیدات لگا ناامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ان وسیع تر کوششوں کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام کو ترک کروانے ساتھ یمن ، شام ، لبنان اور مشرق وسطی کے دیگر علاقوں میں پراکسی فورسز کی حمایت سے باز رکھنا ہے ۔
حسن روحانی سرکاری ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیوں کا ہماری اقتصادیات پر کوئی اثر نہیں ہوا ۔ چونکہ امریکہ نے پہلے ہی وہ تمام حربہ استعمال کرلئے ہیں جو وہ کرسکتے تھے۔او رہمارے خلاف پابندیاں لگانے کی اور کوئی چیز باقی نہیں رہی تھی۔ روحانی نے مزید کہا کہ امریکہ نے بنکوں اور ان کی شاخوں اور ایئر لائنز اور ان کے طیاروں کی محض ایک طویل فہرست جاری کی ہے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ محض نفسیاتی طور پر ایرانی قوم پراثر انداز ہونے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ دوبارہ تحدیدات کو عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ عارضی طور پروہ آٹھ درآمد کنندہ کو ایرانی تیل خریدنے کی اجازت دے رہا ہے ۔جس سے اس کا مقصد ایران کو اس کی جوہری ، میزائل اور علاقائی سرگرمیوں سے روکنا ہے ۔