نئی اسٹامپ رجسٹریشن پالیسی پر حکومت تلنگانہ کا غور و خوض

دیگر ریاستوں کے نکات کو نئے قانون میں شامل کرنے کی تجویز،قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ بھی ہوگا
حیدرآباد 2 جنوری ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے نئی اسٹامپ رجسٹریشن پالیسی پر غور کیا جارہا ہے اور اس سلسلہ میں ایکٹ کی تیاری کیلئے حکومت نے کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔ ریاستی حکومت نے تلنگانہ اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن ایکٹ تیار کرتے ہوئے اس پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے اور بہت جلد مجوزہ ایکٹ کا مسودہ تیار کرتے ہوئے حکومت کو پیش کردیا جائے گا ۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے تیار کئے جارہے نئے مجوزہ قانون کے مطابق حکام صرف دو فیصد جرمانہ عائد کرنے کے مجاز ہوں گے۔ کسی بھی قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں اسٹامپ ڈیوٹی کی جملہ رقم پر کم از کم پانچ روپئے تا دس گنا زائد جرمانہ عائد کیا جاسکے گا۔ علاوہ ازیں جائیداد مالکین حکومت و محکمہ اسٹامپ و رجسٹریشن کی جانب سے طئے کردہ بازاری قیمت کو چیلنج کرنے کے مجاز قرار دیئے جائیں گے ۔ ذرائع کے بموجب حکومت نے عہدیداروں کی جانب سے من مانی جرمانہ اور فیس عائد کئے جانے کی شکایت کے پیش نظر اس بات کا فیصلہ کیا ہے عہدیداروں کے اقدامات پر کنٹرول کرتے ہوئے عوام کو راحت پہنچانے کیلئے ریاستی سطح پر قانون سازی یقینی بنائی جائے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فی الحال ریاست میں انڈین اسٹامپ ایکٹ کے مطابق خدمات انجام دی جارہی ہے اور 1992 کے بعد ریاست میں آندھرا پردیش ایکٹ کے قوانین پر عمل آوری یقینی بنائی جارہی تھی۔ حکومت نے فیصلہ کیا کہ ملک کی دس ریاستوں بشمول مہاراشٹرا، گجرات، راجستھان ،اتر پردیش ،کرناٹک میں موجود ریاستی اسٹامپ و رجسٹریشن قوانین کا جائزہ لیتے ہوئے ان میں موجود موثر نکات کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 2007 میں مذکورہ ایکٹ میں معمولی ترمیم کرتے ہوئے چٹ فنڈ قوانین کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے گئے تھے اسی طرح حکومت تلنگانہ مختلف قوانین جو کہ اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن کے تحت موجود ہیں انہیں مزید بہتر و مستحکم بنانے کی غرض سے علحدہ قانون تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن مسٹر سرینواسلو کے بموجب اس نئے قانون کا مسودہ تقریباً تیار کرلیا گیا ہے اور مسودہ کا جائزہ لینے کے بعد اسے قطعیت دی جائے گی ۔ درکار ترمیم کے عمل کی تکمیل کے فوری بعد مجوزہ قانون کے مسودہ کو حکومت کے حوالے کردیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت تلنگانہ نے اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن قوانین میں ترمیم کو یقینی بناتے ہوئے عوام کو بہتر سہولتوں کے علاوہ افسر شاہی پر کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹامپ ڈیوٹی کے معاملات میں خلاف ورزی کی صورت میں 2 فیصد جرمانے عائد کرنے کے علاوہ ریاست کی آمدنی میں اضافہ کے اقدامات بھی اس نئے قانون میں شامل رکھے جارہے ہیں۔