نئی دہلی۔یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) 2017ء میں اگرچہ ہندوستان میں ملازمتوں کے موقع کے اعتبار سے ناہموار اور غیر سازگار گزرا ہے لیکن نئے سال کے دوران آئی ٹی شعبہ میں 2 لاکھ ملازمتوں کے اضافہ کے ساتھ ایک خوش آئند صورتحال کی توقع کی جاسکتی ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ ’ہندوستانی جاب مارکٹ‘نشیب و فراز سے گزر رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت کو زیادہ فروغ حاصل ہورہا ہے جس میں ملازمین کے لیے یہی واحد راستہ ہے کہ وہ اس عبوری مرحلہ میں خود کو باقی و برقرار رکھنے کے لیے اپنے ہنر اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ مختلف شعبوں میں خود کار ٹیکنالوجی کے استعمال سے بیروزگاری میں اضافہ کے اندیشے بھی ہیں۔ بالخصوص موبائیل مینوفیکچرنگ ، فائنٹیک اس سے متاثر ہوسکتے ہیں اور نئی صنعتوں کے ساتھ نئے ملازمین کو ایسی صورتحال غیر یقینی محسوس ہوسکتی ہے۔ آئی ٹی اسٹامٹنگ ٹیم لیز سرویسس کے جنرل منیجر الکاڈھنگرا نے کہا کہ ڈجٹالائزیشن اور آٹومیشن میں بھاری سرمایہ کاری کے علاوہ سرمایہ کاری کے سازگار صورتحال کے سبب کاروبار میں ترقی ہوگی۔ ڈھنگرا نے کہا کہ 2018ء کے دوران نئے آجرین بھی میدان میں آئیں گے اور 20 فیصد نئے آجرین نئی بھرتیاں بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے سال کے دوران آئی ٹی شعبہ میں 1.8 تا 2.0 لاکھ نئے ملازمتیں فراہم ہوں گی۔