میں نے بھی آسام کی چائے فروخت کی ہے رائے دہندوں کی دلجوئی کیلئے وزیراعظم کا حربہ

تین سکھیہ 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آسام کے رائے دہندوں کو رجھانے کیلئے تیز اور ہمہ گیر ترقی کا وعدہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہاکہ ان کی لڑائی چیف منسٹر ترون گوگوئی کے خلاف نہیں ہے بلکہ کانگریس کے زیر اقتدار ریاست میں غربت، کرپشن اور تباہی کے خلاف ہے۔ میرے پاس 3 ایجنڈے ترقی، تیز رفتار ترقی اور ہمہ گیر ترقی ہیں۔ انھوں نے یہاں ایک انتخابی ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیاکہ ان کی حکومت نے ریاست میں انفراسٹرکچر کیلئے پیشرو حکومتوں سے زیادہ فنڈس فراہم کئے ہیں۔ وزیراعظم نے 79 سالہ چیف منسٹر ترون گوگوئی کو تنقید کا نشانہ بنایا جنھوں نے اسمبلی انتخابات کو ان کے اور مودی کے درمیان راست مقابلہ قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہاکہ وہ صرف ایک بزرگ لیڈر کا احترام کرسکتے ہیں اور وزارت اعلیٰ کیلئے بی جے پی امیدوار سربنڈہ سونوال کی ستائش کی اور انھیں ایک بہترین مرکزی وزیر سے تعبیر کیا۔ کانگریس لیڈر جوکہ آئندہ چند سالوں میں 80 کے ہوجائیں گے کہا تھا کہ ان کی لڑائی مودی کے ساتھ ہے وزیراعظم نے طنزیہ انداز میں کہاکہ محترم چیف منسٹر آپ ایک عمر رسیدہ لیڈر ہیں اور میں نوجوان ہوں۔ لیکن ہندوستان کی تہذیب میں یہ نہیں کہ ایک نوجوان اپنے بزرگوں سے متصادم ہوجائیں اور بزرگوں کا شیوہ ہے کہ وہ چھوٹوں کو آشیرواد دیں۔

میری لڑائی گوگوئی کے خلاف نہیں ہے آسام کی تباہی، کرپشن اور غربت کے خلاف ہے اور یہ کوئی شخصی لڑائی نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ آزادی کے بعد آسام کا شمار خوشحال ریاستوں میں ہوتا تھا لیکن اب یہ کم ترقی یافتہ ریاستوں میں شامل ہوگئی ہے جس کی ذمہ داری پیشرو کانگریس حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انھوں نے وعدہ کیاکہ آسام میں بی جے پی کو اقتدار میں لایا گیا اور ترقی اور خوشحالی کی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ انھوں نے شرکاء جلسہ سے اپنے آپ کو جوڑتے ہوئے اپنے گزرے ہوئے ایام کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چائے فروش تھے اور آسام کے باغات کی چائے (پتی) فروخت کرکے ترقی کی ہے۔ وہ بظاہر آسام کی خصوصی برانڈ کی چائے کی ستائش کررہے ہیں جوکہ چائے کے باغات کے لئے مشہور ہے۔ انھوں نے آسام کے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ بی جے پی اور حلیف جماعتوں کو 5 سال کا موقع دیں تاکہ کانگریس کی 60 سالہ غلط حکمرانی کی اصلاح کی جاسکے۔