میگھالیہ گورنر کے بیان پرعمر اور محبوبہ کی جانب سے مذمت

سرینگر،19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے کے اس بیان کی سخت مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کشمیریوں اور کشمیری چیزوں کے بائیکاٹ اپیل کی حمایت کی ہے ۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ‘جب آپ ایسا ہی چاہتے ہیں تو ہمارے دریاؤں کے پانی سے بجلی پیدا کرنے کے سلسلے کو بھی بند کریں’۔انہوں نے ٹویٹ کرکے کہا کہ رائے جیسے لوگ کشمیروں کے بغیر کشمیر کے طلبگار ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ وہ ایک کے بغیر دوسرے کو حاصل نہیں کرسکتے ۔دریں اثنا پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے میگھالیہ کے گورنر کے اس بیان کو افسوس ناک قراردیتے ہوئے مرکزی حکومت سے موصوف گورنر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اگر مرکزی حکومت نے میگھالیہ کے گورنر کو اس افسوسناک بیان پر برطرف نہیں کیا تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اس کو مرکز کا ہی آشرواد حاصل ہے اور وہ اس کو حالات کو پولورائز کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے نے اس اپیل کی حمایت کی ہے کہ جس میں کشمیری چیزوں کا بائیکاٹ کرنے اور اگلے دوسالوں کے دوران امرناتھ یاترا ترک کرنے کو کہا گیا ہے ۔