میکسیکو میں اغواء کئے گئے 3طلباء کی ہلاکت کی توثیق

گوادلجارا (میکسیکو ) ۔ 24 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) میکسیکو میں فلمی صنعت کا کورس کرنے والے تین طلباء جو تین ہفتہ قبل لاپتہ بتائے گئے تھے اُن کے بارے میں تحقیقات کرنے والے افسران نے بتایا کہ دراصل اُن کا اغواء کیا گیا تھا ۔ اغواء کاروں نے بعد ازاں انھیں شدید اذیتیں دیتے ہوئے نہ صرف ہلاک کردیا بلکہ سب سے زیادہ دلسوز اور وحشیانہ حرکت جو انھوں نے کی ہے وہ ہے اُن کی نعشوں کو تیزاب کے ذریعہ تحلیل کردینا اور اس طرح لاپتہ ہونے کے اس معاملہ کا بڑا ہی دردناک انجام سامنے آیا جس کے خلاف تین ہفتوں سے احتجاج جاری تھا ۔ 19 مارچ کو تینوں طلباء جو 19 ،20 اور 25 سال کی عمر کے تھے ، ایک فلم پراجکٹ کی شوٹنگ کے بعد گھر واپس آرہے تھے کہ انھیں راستے میں چھ تا آٹھ افراد کے ایک گروپ نے گھیرلیا اور اُنھیں زبردستی اپنی کار میں بٹھالیا ۔ اس واقعہ کے بعد اُن کے ساتھی طلباء اور یہاں تک کہ میکسیکو کی مشہور فلمی ہستیوں نے بھی زبردست احتجاج کیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ میکسیکو میں 33,000 اغواء کے معاملات کی ہنوز یکسوئی نہیں ہوئی ہے ۔ میکسیکو ایک ایسا ملک ہے جہاں گمشدہ افراد کے معاملات کو بہت کم سلجھایا جاتا ہے کیونکہ یہاں جرائم کا ریکارڈ بھی دنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے ۔ جرائم کے 90% واقعات میں مجرمین سزا سے بچ جاتے ہیں۔ تحقیقات کنندوں کاماننا ہے کہ طلباء کو شاید انتقامی کارروائی کے تحت ہلاک کیا گیا ہے ۔ اُن کی موت کی توثیق اُس وقت ہوئی جب تحقیقات کرنے والے افسران نے ایک مکان سے تین بیارل تیزاب ضبط کیا ۔ اب ڈی این اے ٹسٹ کے دریعہ یہ معلوم کیا جائے گا کہ آیا تینوں طلباء کی نعشیں تیزاب میں تحلیل کی گئی ہیں۔