میڈیا اور کے سی آر نے بنگارو کو انگارو تلنگانہ بنایا : لطیف محمد خان

حیدرآباد ۔ 8 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ ’ بنگارو تلنگانہ ‘ نہیں رہی بلکہ یہ ریاست ’ انگارو تلنگانہ ‘ بن چکی ہے ۔ حکومت تلنگانہ پولیس کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوئی ہے اور آلیر میں 5 مسلم نوجوانوں کو جو قتل کیا گیا ہے اس کے لیے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ۔ سیول لبرٹیز قائد جناب لطیف محمد خاں نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی جانب سے انجام دی جانے والی اس کارروائی کے متعلق چیف منسٹر واقف تھے بلکہ ان کی اجازت کے ساتھ ہی یہ کارروائی کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اختیار کردہ رویہ سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت اس معاملہ میں پولیس کی مکمل حمایت کررہی ہے ۔ جناب لطیف محمد خاں نے تلگو ذرائع ابلاغ اداروں کو اپنی روش تبدیل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ تلگو ذرائع ابلاغ اداروں کی جانب سے ملزمین کو دہشت گرد قرار دیا جارہاہے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے ۔ انہوں نے صحافتی اداروں اور صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ میڈیا ٹرائیل کا رویہ ترک کریں چونکہ اس رویہ سے صرف منافرت بڑھے گی ۔ جناب لطیف محمد خاں نے یاد دہانی کروائی کہ تحریک تلنگانہ کے دوران خود کے سی آر کو دہشت گرد کہا گیا لیکن اس پر واویلا مچایا گیا چونکہ دہشت گرد کہنے والے آندھرا کی فسطائی قوتیں تھیں اور اب مسلم نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انہیں موت کے گھاٹ اتارا جانے لگا ہے اس پر سیول لبرٹیز قائدین خاموش تماشائی نہیں رہیں گے ۔ انہوں نے سی بی آئی یا ہائی کورٹ کے برسر خدمت جج سے 5 افراد کے قتل کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ اداروں کے ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں حقائق سے واقف کروایا جائے گا تاکہ وہ حقیقت کو سمجھیں اور اپنے نشریات میں حقائق کو پیش کریں ۔۔