میٹرو ریل پراجکٹ کی تعمیرات کے دوران کٹھن مرحلوں کا سامنا : این وی ایس ریڈی

قائدین کی رشوت طلبی ، دھمکیوں کا سامنا ، وظیفہ کے بعد سوانح حیات میں کئی انکشافات کا اعلان
حیدرآباد ۔ 4 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : منیجنگ ڈائرکٹر میٹرو ریل این وی ایس ریڈی نے میٹرو ریل کی ابتدائی تعمیرات کے دوران وزراء ، ارکان اسمبلی اور مقامی قائدین کی جانب سے معمول طلب کرنے اور سری کرشنا کمیٹی کو ریاست کی تقسیم کے خلاف رپورٹ پیش کرنے کے لیے ڈرانے دھمکانے کے ساتھ دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کے بعد کتاب تحریر کر کے اس میں چونکا دینے والے انکشافات کرنے کا اعلان کیا ۔ میٹرو ریل کے 30 کیلو میٹر پہلے مرحلے کی تعمیرات اور پہلے دن میٹرو ریل میں 2 لاکھ عوام کے سفر کرنے پر اطمینان و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میٹرو ریل کی تعمیرات میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے لیے 341 مقدمات درج کئے گئے جس میں 330 مقدمات پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کہیں بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا اور نہ کبھی ہار مانی پراجکٹ میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہوئے اس کو متنازعہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ۔ جس کا کامیابی کے ساتھ سامنا کرچکے ہیں ۔ ان کی کوشش اسی وقت کامیاب ہوگئی جب پہلے ہی دن 2 لاکھ عوام نے میٹرو ریل میں سفر کیا ۔ یہی میری سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ آئندہ سال نومبر تک پراجکٹ کو مکمل کرنے کی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے کام انجام دیا جارہا ہے ۔ این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ جیسے ہی میٹرو ریل کی تعمیرات کا آغاز ہوا مقامی قائد سے وزراء تک فنڈز کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا کرتے تھے ۔ ایل اینڈ ٹی ایک خانگی ادارہ ہے جس نے میٹرو ریل کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔ اس سے بھی پیسے طلب کیا گیا ۔ رات کے وقت فون کر کے ڈرایا دھمکایا جاتا تھا جس کے بعد حکومت نے انہیں سیکوریٹی فراہم کی تھی ۔ ریاست کی تقسیم کو رکوانے کے لیے مجھے سری کرشنا کمیٹی کو جھوٹی رپورٹ پیش کرنے ریاست تقسیم ہونے کی صورت میں میٹرو ٹرین کی تعمیرات رک جانے کا اپنی رپورٹ میں تذکرہ کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا ۔ دباؤ قبول نہ کرنے پر ایک علاقہ کے حامی ہونے کا الزام عائد کیا گیا باوجود اس کے انہوں نے ایک نہیں سنی اپنی ساری توجہ میٹرو ریل کی تعمیرات پر مرکوز کی ۔ این وی ایس ریڈی نے کہا کہ میٹرو ریل پراجکٹ کے لیے پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ ( پی پی پی ) پراجکٹ کامیاب ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے حیدرآباد میں ورلڈ کلاس میٹرو پراجکٹ کو یقینی بنانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ جبکہ میٹرو ریل کو ناممکن قرار دیا گیا تھا ۔ 341 مقدمات درج کردئیے گئے تھے ۔ جس میں 330 مقدمات میں کامیابی حاصل کی گئی ۔ انہوں نے حصول اراضیات کے لیے عوام میں کامیاب مہم چلائی جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرس نے میٹرو ریل کی تعمیرات کو مکمل کرنے کے لیے گذشتہ تین ماہ دن رات کام کیا ہے ۔ این وی ایس ریڈی نے کہا کہ کے ٹی آر کی جانب سے وزارت بلدی نظم و نسق کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد میٹرو کاموں کی تعمیرات میں تیزی پیدا ہوئی ہے ۔ ہر میٹرو اسٹیشن پر کم از کم 60 کروڑ روپئے خرچ کیے گئے ہیں ۔ امیر پیٹ اسٹیشن پر 215 کروڑ اور ایم جی بی ایس میٹرو اسٹیشن پر 300 کروڑ روپئے خرچ کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کے سی آر کو بہترین چیف منسٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے سی آر نے انہیں تعمیراتی کاموں میں مکمل آزادی اور اختیارات دیئے تھے ۔ ٹی آر ایس کے دور حکومت میں مجھے کوئی وزیر یا عوامی منتخب نمائندہ نا کبھی کوئی فون کیا اور نہ ہی پیسوں یا ملازمت کے لیے دباؤ ڈالا ۔ جس کے لیے وہ چیف منسٹر تلنگانہ سے اظہار تشکر کرتے ہیں ۔۔