میوزیم حملہ میں صیانت کی ناکامی کا اعتراف

تیونس۔22مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر تیونس بیجی قائد ایسبسی نے کہا کہ صیانت کی ’’ناکامیوں ‘‘ سے ملک کے قومی میوزیم پر مہلک حملہ میں مدد و سہولت حاصل ہوئی ۔ دولت اسلامیہ نے 70غیر ملکی سیاحوں کو اس حملہ میں ہلاک کردیا ۔ صدر تیونس تیرس واچ ہفتہ وار رسالہ کو انٹرویو دیتے ہوئے جو کل شائع کیا گیا اعتراف کیا کہ صیانت کی ’’ناکامیوں ‘‘ کا وجود تھا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پولیس اور محکمہ سراغ رسانی منظم طور پر اس بات کو یقینی نہیں بناسکے کہ میوزیم کو محفوظ رکھا جائے ۔ 21افراد جن میں سے ایک سے سوائے باقی غیر ملکی سیاہ تھے ہلاک کردیئے گئے جب دو بندوق بردار نیشنل بارڈو میوزیم ٹاؤنس میں زبردست داخل ہوگئے ۔ صدر تیونس نے زور دے کر کہا کہ تاہم فوج نے فوری مؤثر جواب دیا اور بارڈو میوزیم پر حملہ کا خاتمہ کردیا ۔ یقینی طور پر مزید کئی افراد ہلاکتوں سے محفوظ رہے ۔ اگر دہشت گرد اپنے خودکش کمربند دھماکہ سے اڑانے میں کامیاب ہوجاتے تو مزید ہلاکتیں ممکن تھیں ۔ ٹیرس واچ ویب سائیٹ پر اُن کا بیان شائع کیا گیا ہے ۔

ڈپٹی اسپیکر عبدالفتاح مورون نے کہا کہ چوکیدار میوزیم کے تحفظ پر تعینات تھے اور قریبی پارلیمنٹ میں حملہ کے وقت کافی پی رہے تھے ۔ صدر تیونس کے تبصرے تیونس کے عہدیداروں کے اس بیان کے بعد سامنے آئے ہیں کہ تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے ۔ استغاثہ کے ترجمان صوفین سلیٹی نے کہا کہ مقدمہ میں پیشرفت ہوئی ہے لیکن تحقیقات کو پوشیدہ رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے اس لئے کوئی تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا تاہم وزیر داخلہ محمد علی اروئی نے کہا کہ 10سے زیادہ افراد کو حملہ میں راست یا بالواسطہ طور پر ملوث رہنے کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا ہے ۔ ان لوگوں میں وہ افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے حملہ کو اخلاقی تائید فراہم کی تھی ۔ انہوں نے یہ کہنے سے انکار کردیا کہ کیا اس میں وہ 9افراد بھی شامل ہیںجو مبینہ طور پر قبل ازیں گرفتار کئے جاچکے ہیں ۔

جن میںباپ ‘ بہن اور دو بھائی شامل ہیں ‘ جو بندوق بردار کے رشتہ دار ہیں ۔ جسے پولیس نے حملہ کے دوران ہلاک کردیا تھا ۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ایک گرفتاری وارنٹ تیونسی شہری مہر بن مولدی قیدی کے نام جاری کیا گیا ہے کیونکہ شبہ ہے کہ وہ بھی حملہ میں ملوث تھا ۔ پولیس کے ذریعہ اور قچنوئی سے واقف ایک شخص نے کہا کہ بندوق بردارکے چاررشتہ دار اب رہا کردیئے گئے ہیں لیکن اروئی نے اس کی توثیق نہیںکی ۔ چہارشنبہ کے دن دو بندوق برداروں نے میوزیم آنے والے سیاحوں کو نشانہ بنایا تھاجس میں 21افراد بشمول ایک تیونسی ملازمین پولیس ہلاک ہوگیا تھا ۔ مہلوک سیاحوں میں چار اطالوی ‘ تین جاپانی ‘ تین فرانسیسی ‘ دو اسپینی ‘ ایک کولمبیائی ‘ ایک آسٹریلیائی اور ایک برطانوی خاتون کے علاوہ ایک بلجیم کی خاتون ‘ تین پولینڈ کی اور ایک روس کی خاتون شامل تھے ۔