بنگلورو، 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اپنی موت کے دو سال بعد میسور شاہی خاندان کے وارث شری کانتا دتہ نرسمہا راجہ وڈیار نے بالآخر قانونی لڑائی جیت لی جبکہ میسور پیالس کے اطراف واقع مخلوعہ زمین غیر مستعملہ اراضی کی قدر و قیمت پر دولت مشخص کرنے کیلئے گزشتہ 38 سال سے عدالت میں مقدمہ چل رہا تھا۔ سپریم کورٹ نے 21 ستمبر کو فیصلہ میں کہاکہ مخلوعہ قانونی تحدید اراضیات بابتہ 1976 ء کے تحت مخلوعہ اراضی کی مارکٹ قیمت 2 لاکھ روپئے ہوتی ہے اور یہ اراضی حاصل کرنے پر اعظم ترین معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔ مگر انکم ٹیکس حکام نے 1977 ء اور 1986 ء کے دوران دولت ٹیکس کا تخمینہ لگاتے ہوئے مذکورہ اراضی کی قیمت 13 کروڑ تا 31 کروڑ روپئے متعین کی تھی۔ تاہم سپریم کورٹ نے افسروں کے ادعا اور کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلہ 2005 ء سے اتفاق نہیں کیا۔