لکھنؤ 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اپنی سرقہ کی ہوئی بھینسوں کی ذرائع ابلاغ میں خبروں اور اُس کے بعد 3 ملازمین پولیس کی معطلی کی خبروں کی اشاعت پر برہم اترپردیش کے وزیر محمد اعظم خان نے آج کہاکہ اُن کی بھینسیں برطانیہ کی ملکہ وکٹوریہ سے بھی زیادہ مشہور ہوگئی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن کی خواہش ہے کہ وہ بھی اپنی بھینسوں کی طرح خوش قسمت ہوتے۔ وہ کل ایک تقریب کے دوران علیحدہ طور پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ کوئی بھی خبررساں ٹی وی چیانل دیکھا جائے، اُس میں میری بھینسوں کا گوبر میرے سر پر رکھا ہوا، نظر آرہا تھا۔ اعظم خان نے کہاکہ ذرائع ابلاغ نے بڑے پیمانہ پر اُن کی 7 سرقہ کی ہوئی بھینسوں کی تلاشی مہم پر ذرائع ابلاغ نے شدید تنقید کی ہے۔
اُنھوں نے کہاکہ یہ بھینسیں یکم فبروری کو اُن کے رامپور کے فارم ہاؤز سے سرقہ کی گئی تھیں جو بعد میں برآمد کرلی گئیں۔ بھینسوں کی تلاش کے لئے کتوں کے اسکواڈ، کرائم برانچ کا عملہ اور ملازمین پولیس جن کا تعلق مختلف پولیس اسٹیشنوں سے تھا، کئی مسلخوں پر اور گوشت کی دوکانوں پر دھاوا کرنے میں شامل تھے تاکہ سرقہ کی ہوئی بھینسوں کا سراغ لگا سکیں۔ فرائض سے کوتاہی کے الزام میں ایک سب انسپکٹر اور دو کانسٹبلوں کو معطل کردیا گیا۔ یہ واقعہ پیش آنے کے بعد اُنھیں معطل کردیا گیا ہے۔ لیکن بھینسوں کے برآمد ہونے کے دو دن بعد بھی وہ ہنوز معطل ہیں۔