میرینا بیچ پر کروناندھی کی تدفین کی درخواست مسترد

اپوزیشن کی ڈی ایم کے کو تائید ، تعلیمی اداروں کو آج تعطیل ، کروناندھی کا آخری دیدار
چینائی ۔ /7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) آج رات بڑے پیمانے پر ایک تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا ۔ جبکہ حکومت ٹاملناڈو نے اپوزیشن ڈی ایم کے کے اس مطالبہ کو کہ اس کے قائد ایم کروناندھی کو سابق چیف منسٹرس سی راجگوپالا چاری اور کے کامراج کی طرح میرینا بیچ پر تدفین کی جگہ فراہم کی جائے ۔ اپوزیشن قائدین بشمول راہول گاندھی (کانگریس) ، سیتارام یچوری (سی پی آئی ایم) اور ڈی راجہ (سی پی آئی) کے علاوہ سابق اداکار رجنی کانت نے ڈی ایم کے کے مطالبہ کی تائید کی ۔ دریں اثناء مدراس ہائیکور ٹ میں ایک درخواست مفاد عامہ آج داخل کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ میرینا بیچ کو شمشان گھاٹ میں تبدیل کیا جارہا ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے ، ہائیکورٹ نے اس درخواست کو خارج کردیا کیونکہ درخواست گزار نے ازخود اپنی درخواست سے دستبرداری اختیار کرلی تھی ۔ حکومت ٹاملناڈو نے آج تمام تعلیمی اداروں کو کروناندھی کی تدفین کے سلسلہ میں تعطیل دینے کا اعلان کیا ۔ جبکہ تمام تھیٹرس کل بند رکھی جائیں گی اور کسی میں بھی کوئی فلم شو نہیں ہوگا ۔ کروناندھی کی باقیات کو عوام کے دیدار کیلئے راجہ جی ہال منتقل کیا جائے گا اور وہاں رکھا جائے گا ۔ کارگزار صدر ڈی ایم کے اسٹالین نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے والد ، سابق چیف منسٹر اور صدر ڈی ایم کے ایم کروناندھی کے انتقال پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور بے قابو نہ ہوں ۔ کروناندھی کو تمام چیف منسٹرس ، گورنرس ، سیاسی قائدین ، تمام اہم شخصیتوں کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر ٹاملناڈو کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کروناندھی کی تدفین انادروائی کے مقبرہ میں دفن کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔