کویتا کی رہائش گاہ فلیٹ سے وِلا میں تبدیل ، مختصر وقت میں مالدار ، مدھوگوڑ یشکی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 2 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ترجمان و سکریٹری اے آئی سی سی مدھوگوڑیشکی نے میاں پور اراضی اسکام میں ریاستی وزیر سرینواس کو صرف ایک چہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نقاب میں چیف منسٹر ریاستی وزراء کے ٹی آر ، ہریش راؤ چیف منسٹر کی دختر کویتا اور اور داماد بھی ہوسکتے ہیں ۔ لہذا حکومت اس کی سی بی آئی تحقیقات کرائے ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مدھوگوڑ یشکی نے کہا کہ چیف منسٹر کی دختر و رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے کویتا مختصر عرصے میں ہر لحاظ سے مالا مال ہوچکی ہیں ۔ ایک فلیٹ سے ولا میں منتقل ہوچکی ہیں ۔ الیکشن میں مقابلہ کے دوران انہوں نے جو حلف نامہ داخل کیا تھا اس میں تیزی سے تبدیلی کیسی آئی ۔ جاگرتی تنظیم کو کتنے فنڈس وصول ہوئے اور بیرونی ممالک میں کتنی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ کویتا فوری وضاحت کریں ورنہ وہ تھوڑے وقفہ کے بعد تمام تفصیلات میڈیا کے ذریعہ منظر عام پر لائیں گے ۔ ریتی اسکام میں بھی ملوث ہونے کا کویتا پر الزام عائد کیا ۔ مدھوگوڑ یشکی نے کہا کہ تین سال کے دوران کے سی آر کے ارکان خاندان نے ریاست کو لوٹ لیا ہے ۔ ریاستی وزیر آئی ٹی کے ٹی آر کے بیرونی دوروں پر بھی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے ٹی آر کے دوروں سے ریاست کے بیروزگار نوجوانوں کو کوئی روزگار حاصل نہیں ہوا ہے ۔ کے ٹی آر نے صرف سیر و تفریح کے لیے دورے کیے ہیں ۔ کسی بھی ملک کے اداروں نے حیدرآباد و تلنگانہ میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ہے ۔ حیدرآباد میں مفت انٹرنیٹ کی سہولت کا اعلان کیا گیا جو کہیں بھی دستیاب نہیں ہے ۔ جی ایچ ایم سی میں 2 لاکھ مکانات تعمیر کرنے کا وعدہ کیا گیا مگر کے سی آر نے اپنے لیے اور اپنے فرزند کے لیے 350 کروڑ روپئے مالیتی بلٹ پروف محل تعمیر کرلیا ہے ۔ راہول گاندھی نے موروثی سیاست کی بات نہیں کی ہے بلکہ حکومت کو ایک ہی خاندان کے چار افراد کی جانب سے یرغمال بنالینے کا حوالہ دیا ہے ۔ کانگریس کے سنگاریڈی میں منعقدہ جلسہ عام سے ٹی آر ایس کا زوال شروع ہوچکا ہے ۔ ٹی آر ایس کا تین سالہ دور اقتدار بدعنوانیوں پر مشتمل ہے ۔ حکومت سی بی آئی تحقیقات کرائے ۔ ہم ثبوت پیش کرنے کے لیے تیار ہے ۔ مدھوگوڑ یشکی نے وزیراعظم نریندر مودی کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت کی متعارف کردہ اسکیمات اور پروگرامس کا نام تبدیل کر کے اس کو ترقی قرار دیا جارہا ہے ۔ نام بدلنے سے یا تقریر سے ترقی نہیں ہوتی ترقی کے لیے کام کرنا پڑتا ہے ۔ بی جے پی کے قائدین دلتوں کے گھر میں کھانے کی مہم شروع کرچکے ہیں ۔ کرناٹک میں سابق بی جے پی چیف منسٹر یدوپا نے ہوٹل سے کھانا سنگوا کر دلت کے گھر میں کھانا کھایا ہے تو چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ جس دلت کے گھر جانے والے تھے وہاں اے سی لگائی گئی اور یوگی آدتیہ ناتھ کے جانے کے بعد نکال لی گئی ۔۔