مہاراشٹرا کو فتح کرنے کی خواہاں لوگ دفن ہوگئے

ممبئی 27 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اپنی سابقہ حلیف بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیوسینا نے آج کہا کہ یہ در اصل سینا لیڈر بال ٹھاکرے تھے جو ہندوتوا کے حامی تھے جبکہ دوسروں نے اسے سیاسی مفادات کیلئے ایک آسرے کے طور پر استعمال کیا تھا ۔ پارٹی نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ مہاراشٹرا کو فتح کرنے آئے تھے وہ ریاست کی زمین میں دفن ہوگئے ۔ بی جے پی کو مرکز میں اقتدار دلانے کی کوششوں کا سہرا بھی پارٹی نے بال ٹھاکرے کے سر باندھا ہے ۔ پارٹی ترجمان اخبار سامنا کے ایک اداریہ میں کہا گیا ہے کہ 15 اکٹوبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات در اصل عزت نفس کی لڑائی ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ چاہے وہ اورنگ زیب ہوں یا افضل خان جو لوگ ناپاک عزائم کے ساتھ آئے تھے وہ یا تو دفن ہوگئے یا پھر ختم ہوگئے ۔ اخبار میں کہا گیا ہے کہ شیواجی کے بعد یہ بال ٹھاکرے تھے جنہوں نے تاریخ بنائی ۔ شیواجی نے ہندوی سوراجیہ قائم کیا تھا تاہم بعد میں بال ٹھاکرے نے ملک میں ہندوتوا پرچم لہرانے کے عزم کا اظہار کیا تھا ۔ پارٹی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ کچھ سیاستدان منہ میں رام اور بغل میں چھری کا رویہ اختیار کیا ہے ۔ اخبار نے کہا کہ بال ٹھاکرے کی کوششوں کا نتیجہ آج ہمیں مہاراشٹرا اور دہلی میں دیکھنے میں آ رہا ہے ۔ مرکز میں بی جے پی کو جو اقتدار ملا تھا اس میں بال ٹھاکرے کے رول کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ واضح رہے کہ دونوں جماعتوں کے مابین 25 سال سے جاری اتحاد دو دن قبل ختم ہوگیا تھا ۔