مہاراشٹرا میں 502 نکسلائٹس کی خودسپردگی

گذشتہ 10 سال کے دوران نکسل سرینڈر پالیسی پر کامیاب عمل آوری
ناگپور ۔ 6 ۔ اکٹوبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : حکومت مہاراشٹرا کی نکسلائٹس سرینڈر پالیسی کے مثبت نتائج کی بدولت گذشتہ 10 سال کے دوران 502 ماویسٹوں نے تشدد ترک کر کے سماجی دھارے میں شمولیت اختیار کرلی ہے اور سرکاری امداد کے ذریعہ باز آبادکاری کی گئی ہے ۔ ان میں نکسلائٹس کے مضبوط گڑھ ضلع گڑچیرول میں ہی صرف 482 باغیوں نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں ۔ اینٹی نکسلائٹس آپریشن مہاراشٹرا پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت نے 29 اگست 2005 کو نکسل سرینڈر پالیسی شروع کی تھی ۔ جس میں وقفہ وقفہ سے توسیع کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 10 سال کے دوران تقریبا 502 ماویسٹوں نے ہتھیار چھوڑ دئیے اور عام زندگی گذارنے لگے جب کہ 2005 میں خود سپردگی اختیار کرنے والا پہلا باغی مدن انا عرف بالن بلیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور ضلع انتظامیہ کی ترغیب پر سال 2013 میں 49 اور سال 2014 میں 40 نکسلائٹس نے خود سپردگی اختیار کرلی ۔ جس میں ایک اسٹیٹ زونل کمیٹی ممبر ، 6 ڈیویژنل کمیٹی ممبرس ، 16 کمانڈرس ، 24 ڈپٹی کمانڈرس اور 218 دلم ارکان کے علاوہ 110 گرام رکھشک اور 127 سنگھم ارکان شامل ہیں اور ماویسٹوں کی باز آبادکاری کے لیے آئی ٹی آئیز میں آٹھ ہنر مندی کی تربیت ، موٹر وہیکل ڈرائیونگ اور خواتین کو سلوائی اور ترکاری فروش کی تربیت دی گئی ۔ ضلع گڈچیرول میں رہیری ، سرونچہ ، باہمرا گڑھ اور ایٹاپلی اور دیگر تحصیل سب سے زیادہ انتہا پسندی سے متاثر ہیں ۔۔