40 سالہ تنازعہ ایک ہی دن میں حل ، وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ کا ادعا
حیدرآباد ۔ 24 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : ریاستی وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ مہاراشٹرا سے آبی معاہدہ کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے ایک اور نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ تاریخی معاہدہ کا حصہ بننے پر انہیں فخر ہے ۔ مسٹر ہریش راؤ نے کہا کہ 40 سال سے دریائے گوداوری پانی کے مسئلہ پر پڑوسی مہاراشٹرا سے تنازعہ چل رہا تھا ۔ لیکن ٹی آر ایس حکومت نے ایک ہی دن تین معاہدے کرتے ہوئے آبی تنازعات کی خوشگوار انداز میں یکسوئی کی ہے ۔ اس معاہدے سے شمالی تلنگانہ کے تمام اضلاع کو کاشت کرنے کے علاوہ پینے کا پانی بھی دستیاب ہوگا ۔ ساتھ ہی مہاراشٹرا کے علاقہ ودربھا کو بھی لفٹ اریگیشن کے ذریعہ پانی فراہم کیا جاسکتا ہے ۔ چینکا ، کورٹا ، تمڈی ہٹی ، مڈی گڈا بیارجس کی تعمیرات سے دونوں ریاستوں میں مچھلیوں کی افزائش صنعت کو بڑے پیمانے پر فروغ ملے گا ۔ تاریخی معاہدے کے لیے تعاون کرنے والے چیف منسٹر مہاراشٹرا فرنویس کے علاوہ مہاراشٹرا کے وزراء گریش مہاجن ، وجئے شیوا تارے ، منگم تیواری اور امبریش راؤ کے ساتھ ساتھ دونوں ریاستوں کے محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں سے اظہار تشکر کیا ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں دوسرا سبز انقلاب لانے کا کے سی آر نے جو خواب دیکھا ہے ۔ اس کی تعبیر کے لیے یہ معاہدہ معاون و مددگار ثابت ہوگا اور تلنگانہ میں کسانوں کی خود کشیوں کا سلسلہ ختم ہوجائے گا تلنگانہ میں ایک کروڑ ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کے لیے چیف منسٹر آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات میں ری ڈیزائننگ کررہے ہیں جس کے مستقبل میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے ۔ مہاراشٹرا سے آبی معاہدہ تاریخی ہے ۔ دونوں ریاستوں کے درمیان پانی کے مسئلہ پر جو تنازعات تھے اس کا خوشگوار حل برآمد کرنے کیلئے انہوں نے مسلسل جدوجہد کی ہے اور کامیاب ہوئے ہیں تاریخی معاہدے کا حصہ بننے پر انہیں فخر ہے ۔ اس معاہدے کے بعد دریائے گوداوری کا سمندر میں ضائع ہونے والے ایک ایک قطرے پانی کو استعمال کرنے کے ریاست تلنگانہ کو حقوق حاصل ہوئے ہیں ۔۔