نئی دہلی، 3جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کی مہاراشٹر میں اہم حلیف شیو سینا نے پونے میں ہوئے ذات پات کے تشدد کیلئے خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی کو ذمہ دارا ٹھہرایا ہے ۔شیو سینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے آج یہاں میڈیا سے کہا کہ کہیں نہ کہیں خفیہ خدمات ناکام رہیں۔ وزارت داخلہ کو چوکنا رہنا چاہئے تھا۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی انتباہ دیا کہ دیگر ریاستوں کے ’’باہری لوگ‘‘مہاراشٹر کے معاملے میں مداخلت کرنے کی کوشش نہ کریں۔ گجرات کے نو منتخب رکن اسمبلی جگنیش میوانی کے پسماندہ طبقات کا استحصال کرنے پر ‘جنگ’ کی صورت پیدا کرنے کے مبینہ بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ’’ہم لڑاکا ہیں، مراٹھا جنگ کرتے تھے ، آپ جموں و کشمیر سے لے کر اروناچل پردیش کی تاریخ اُٹھاکر دیکھ لیجئے ، ہمارے لوگوں نے کتنی قربانیاں دی ہیں لیکن اگر کوئی باہر سے آکر یہاں سیاست کرتا ہے تو ہم اسے ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔”ذات پات کے تشدد کی سازش کے پیچھے کانگریس کا ہاتھ ہونے کے الزام سے متعلق سوال پر راوت نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ووٹ بینک سیاست کا فائدہ اٹھانے کی پوری کوشش کرتی ہیں،لیکن شیو سینا نے کبھی ایسا نہیں کیا۔ شیو سینا لیڈر نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو مشورہ دیا کہ وہ صورتحال کو سختی سے کچل دیں۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ذات پات کے تشدد کیلئے مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی ہے کہ اس تشدد کے پیچھے ذات پات پر یقین رکھنے والی طاقتوں کا ہاتھ ہے ۔