مکہ مکرمہ میں قیام رباط پر نیا تنازعہ

منتخبہ فہرست سے ہٹ کر جاری کردہ اجازت نامے مسترد، کئی عازمین عزیزیہ منتقل
حیدرآباد۔/25اگسٹ، ( سیاست نیوز) مکہ مکرمہ کی نظام رباط میں قیام کے سلسلہ میں جاری کئے گئے اجازت ناموں پر تنازعہ کھڑا ہوگیا اور منتخب فہرست سے ہٹ کر جاری کردہ اجازت ناموں کو ناظر رباط نے قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں عمارتوں میں قرعہ اندازی سے منتخب کئے گئے عازمین کی فہرست کو ناظر رباط نے کونسل جنرل انڈیا جدہ سے منظوری حاصل کرلی تھی تاہم جب تلنگانہ کے عازمین نظام اوقاف کمیٹی سے منظوری کے مکتوب کے ساتھ رباط پہنچے تو ناظر حسین شریف نے منظورہ فہرست سے انحراف پر انہیں عزیزیہ روانہ کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ناظر رباط نے اب تک تقریباً15 ایسے عازمین کی نشاندہی کی ہے جنہیں قرعہ اندازی کی منظورہ فہرست سے ہٹ کر رباط میں قیام کے اجازت نامے اوقاف کمیٹی کی جانب سے جاری کئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ قرعہ اندازی کے ذریعہ نہ صرف منتخب عازمین بلکہ ویٹنگ لسٹ کا بھی تعین کیا گیا تھا تاہم اوقاف کمیٹی نے عازمین کے سفر کی منسوخی کے بہانے اپنی مرضی سے مکتوب جاری کردیئے جو کہ قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ سنٹرل حج کمیٹی اور ہندوستانی کونسلیٹ کو بھی اوقاف کمیٹی کے اس اقدام سے واقف کردیا گیا ہے۔ ناظر رباط نے واضح کردیا کہ وہ فہرست سے ہٹ کر کسی بھی مکتوب کو قبول نہیں کریں گے۔ رباط کی دونوں عمارتوں میں جملہ 24 عازمین نے اپنے سفر کو منسوخ کیا ہے جس کی تفصیلات تلنگانہ حج کمیٹی نے ناظر رباط کو روانہ کردی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے بھی فہرست سے ہٹ کر پرمٹ لیٹرس کی اجرائی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ سنٹرل حج کمیٹی آئندہ سال سے اوقاف کمیٹی کے مکتوب کے بغیر صرف قرعہ اندازی کے ذریعہ رباط میں قیام کی اجازت پر غور کررہی ہے۔