جدہ۔28 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے دفاعی فورسس نے جمعرات کو رات دیر گئے حوثیوں کی جانب سے مکہ معظمہ کو نشانہ بناکر داغے گئے ایک بیلسٹک میزائل کو ہدف پر پہونچنے سے قبل روک کر ناکارہ بنادیا۔ تاہم حوثیوں نے کہا ہے کہ بندرگاہ جدہ کو نشانہ بناتے ہوئے یہ میزائل حملہ کیا گیا تھا۔ 10 عرب ممالک پر مشتمل عرب فوجی اتحاد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حوثیوں کی طرف سے داغے گئے اس میزائل کو مکہ معظمہ سے 65 کیلومیٹر پہلے ہی مار گرایا گیا۔ عرب اتحاد نے یہ دعوی بھی کیا کہ اتحادی جٹ طیاروں نے یمنی علاقہ سعدہ میں حوثیوں کے راکٹ لانچرس پر حملے کرتے ہوئے انہیں تباہ کردیا۔ اس دوران یمن کے وزیراعظم احمد عبید بن صقر نے کہا کہ ایران نے ہزاروں حوثیوں کو تہران اور بیروت میں فوجی تربیت دی ہے جس سے باغی چھاپہ ماروں کی جارحیت کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ بن صقر نے فرانسیسی سفیر برائے یمن تیستی کرسچن سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ 26 مارچ 2015ء کو یمن میں (عرب اتحاد کی) یہ جنگ شروع نہ ہوتی درحقیقت یہ (جنگ) اس وقت شروع ہوئی جب ایران کی کھلی تائید سے حوثیوں نے اپنے ملک اور اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف بندوق اٹھالیا تھا۔ ایران نے تقریباً چھ ہزار حوثیوں کو اپنے فوجی ماہرین کی نگرانی میں تہران اور بیروت میں جنگی و فوجی تربیت دی ہے۔