مقامی جماعت کو خوش کرنے کی کوشش ، جی او جاری
حیدرآباد۔/18جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے رمضان المبارک کے دوران تاریخی مکہ مسجد میں جلسہ یوم القرآن کے انعقاد کے سلسلہ میں اپنی حلیف سیاسی جماعت کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ رمضان المبارک کے دوران اس مرتبہ پانچ جمعہ واقع ہورہے ہیں جن میں سے 3 جمعہ مقامی سیاسی جماعت کو الاٹ کئے گئے۔ واضح رہے کہ روز نامہ ’سیاست‘ نے چار دن قبل ہی محکمہ اقلیتی بہبود کی اس امکانی کارروائی کا انکشاف کیا تھا جو آج درست ثابت ہوئی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج اس سلسلہ میں جی او آر ٹی 102جاری کیا۔ عام طور پر مقامی جماعت کو دو جلسوں کے انعقاد کی اجازت دی جاتی تھی لیکن اس مرتبہ 5 جمعہ واقع ہونے کا سہارا لے کر تین جلسوں کے انعقاد کی اجازت دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مختلف تنظیموں نے جلسوں کے انعقاد کے سلسلہ میں درخواست داخل کی تھی لیکن مقامی جماعت کو تین جلسوں کی اجازت دے دی گئی۔ 19 جون کا پہلا جمعہ مقامی جماعت کو الاٹ کیا گیا۔ اس کے علاوہ 10 اور 17جولائی کا چوتھا اور پانچواں جمعہ میں بھی مقامی جماعت کو جلسہ یوم القرآن کی اجازت دی گئی۔ 26جون کا دوسرا جمعہ آل انڈیا سنی علماء بورڈ اور 3جولائی کا تیسرا جمعہ مجلس بچاؤ تحریک کو جلسہ یوم القرآن کیلئے الاٹ کیا گیا۔ جی او میں جلسہ کے انعقاد کے سلسلہ میں بعض شرائط و قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے ان پر سختی سے عمل آوری کی ہدایت دی گئی تاکہ امن و بھائی چارہ کی فضاء متاثر نہ ہو۔ جلسہ کو اندرون دو گھنٹے مکمل کرنا ہوگا اور مسجد کے اندرونی حصہ میں باکس ٹائپ کے دو اسپیکرس لگانے کی اجازت رہے گی۔ جلسہ یوم القرآن کو خالص مذہبی انداز میں منعقد کرنا ہوگا اور اسے کسی بھی سیاسی مقصد براری کیلئے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو اس سلسلہ میں ضروری اقدامات کی ہدایت دی گئی۔ واضح رہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود ہر سال اس طرح کی شرائط کے ساتھ جلسوں کی اجازت دیتا ہے لیکن مقامی سیاسی جماعت کی جانب سے اس کو سیاسی طور پر استعمال کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔