مولانا عبدالقوی کی ضمانت منظور

دفتر ڈی سی پی احمد آباد میں ہر ماہ حاضری دینے کی ہدایت
حیدرآباد۔/28اگسٹ، ( سیاست نیوز) گجرات ہائی کورٹ نے حیدرآباد کے عالم دین مولانا عبدالقوی کی آج مشروط ضمانت منظور کی۔ انہیں گجرات احمد آباد کی ڈیٹکشن کرائم برانچ ( ڈی سی بی) نے ملک کے خلاف مبینہ سرگرمیوں اور گجرات پولیس کو مطلوب دہشت گردوں سے رابطہ رکھنے کے کے کیس DCB-6میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سابق میں پوٹا کی خصوصی عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد مولانا عبدالقوی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ وکیل دفاع اور استغاثہ کی بحث کے بعد گجرات ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ جسٹس اننت ایس داوے اور جسٹس منندر پال نے مولانا کی مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کورٹ نے مولانا عبدالقوی کو 50ہزار روپئے کی ضمانت پر رہا کرنے اور پاسپورٹ متعلقہ پولیس عہدیداروں کو سونپنے کی ہدایت دی۔ کورٹ نے مولانا کو ڈی سی بی کے دفتر واقع احمد آباد میں ہر ماہ حاضری دینے کی شرط عائد کی۔ واضح رہے کہ ناظم مدرسہ اشرف العلوم واقع خواجہ باغ سعید آباد کو جاریہ سال 24مارچ کو ڈی سی بی عہدیداروں نے نئی دہلی کے اندرا گاندھی انٹر نیشنل ایرپورٹ سے گرفتار کرلیا تھا اور ان کے خلاف پوٹا جیسے سخت قانون کے تحت چارج شیٹ داخل کی تھی۔ وکیل دفاع نے عدالت میں اپنا یہ استدلال پیش کیا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے اس کیس کی تحقیقات مکمل کرلی ہے اور چارج شیٹ بھی داخل کی جاچکی ہے۔انہوں نے عدالت کو یہ بھی واقف کروایا کہ 11سال طویل عرصہ تک مولانا کو مطلوب بتاتے ہوئے انہیں مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے موکل کے خلاف عائد کئے گئے الزامات کو بے بنیاد اور غلط ہونے کا دعویٰ کیا۔ مولانا پر ڈی سی بی عہدیداروں نے اپنی چارج شیٹ میں یہ الزام عائد کیا کہ پاکستانی دہشت گرد تنظیموں کیلئے مبینہ طور پر نوجوانوں کو پاکستانی دہشت گرد ٹریننگ کیمپ کو روانہ کیا تاکہ گودھرا فرقہ وارانہ تشدد کا انتقام لیا جاسکے۔ مولانا عبدالقوی کی ضمانت منظور ہونے کی اطلاع عام ہوتے ہی ان کے حامیوں اور ارکان خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اندرون دو یوم مولانا کی سابر متی جیل سے رہائی عمل میں آئے گی۔